ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
محظوظات یعنی حصہ سوم جدید ملفوظات سفر حج کے خرچ مانگنے پر مامون رشید سے ایک دلچسپ مکالمہ فرمایا کہ مامون رشید سے ایک شخص سفر حج کے خرچ کا سوالی ہوا تو مامون رشید نے کہا کہ اگر تم کو وسعت ہے تو سوال جائز نہیں اور اگر وسعت نہیں تو فرض نہیں پھر بھی سوال جائز نہیں اس نے کہا کہ میں آپ سے فتوی لینے نہیں آیا ہوں فتوی لینا ہو گا تو شہر میں اور بہت علماء ہیں میں آپ کو بادشاہ سمجھ کر مانگنے آیا ہوں ۔ مسائل نہ بکھاریئے دینا ہو دے دیجئے ورنہ جواب دے دیجئے اس پر مامون رشید خاموش ہو گیا اور سفر حج کا خرچ دے دیا ۔ مامون رشید کی ایک اور حکایت فرمایا کہ ایک مرتبہ شب کے وقت مامون رشید کے پاس حضرت قاضی یحیی بن اکثم رحمۃ اللہ علیہ بیٹھے ہوئے تھے ماموں رشید نے کسی ضرورت سے پکارا یا غلام تو غلام لیٹا ہوا تھا جھلا کر اٹھا اور بولا ہر وقت یا غلام یا غلام بس غلاموں کو مار ڈالو ذبح کر دو ۔ اس پر قاضی یحیی بن اکثم نے فرمایا کہ یا امیرالمومنین یہ غلام بڑے گستاخ ہیں ان غلاموں کے اخلاق درست کیجئے ۔ تو مامون رشید نے جواب دیا کہ اگر میں ان کے اخلاق درست کرتا ہوں تو میں بد اخلاق ہو جاتا ہوں ۔ سو ایسی مجھے کیا ضرورت پڑی ہے کہ ان نالائقوں کی وجہ سے میں اپنے اخلاق خراب کروں ۔ بی بی کی صحنک کی ایجاد کا راز فرمایا کہ بی بی کی صحنک جہانگیر کی بیبیوں نے ایجاد کی ہے اور اس میں راز یہ تھا کہ نور جہاں کو اس سے زک پہنچے نور جہاں چونکہ خاندان کی حیثیت سے ان کے برابر کی نہ تھی اس لئے وہ نور جہاں کو ذلیل سمجھتی تھیں اور خوشامدانہ طریقہ پر ان سے ملی جلی رہتی تھی ۔ ایک مرتبہ جب یہ صحنک میں شریک ہونے لگی تو انہوں نے یہ کہا کہ یہ بی بی کی صحنک ہے اور حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے ایک ہی خاوند کیا ہے اور تم دو خصمی ہو اس وجہ سے