ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
دنیا کو چھوڑ کر کے لیا کنج عافیت اب تو تمہاری یاد مری غمگسار ہے آ جاؤ تم تو بستر غم سے میں جی اٹھوں تم پر ہی زندگی کا میری انحصار ہے کس در پہ ہاتھ جا کے پھیلاؤں اے خدا تو ہی بتا کہ کون مرا کردگار ہے اے قدسیو نہ لے چلو پیش خدا مجھے اپنے کئے پہ مجھ کو ندامت سوار ہے میں کیسے مان لوں کہ معذب کرو گے تم تم کو تو اپنے بندوں پہ بے حد پیار ہے واصل زباں پہ اپنی شکایت نہ آئے گی راضی ہیں ہم اسی میں جو مرضی یار ہے دیگر نا امیدی کی یہ حالت ہو گئی ہر تمنا یاس و حسرت ہو گئی خواب میں ان کی زیارت ہو گئی شکر ہے جینے کی صورت ہو گئی اک نظر بھر کے جسے تم نے تکا قابل دید اس کی حالت ہو گئی خوب آساں کر دیا راہ سلوک ناتوانوں کو بھی ہمت ہو گئی الجھنوں میں اور زیادہ پھنس گئے دے کے دل سمجھے تھے راحت ہو گئی