ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
کہ پاگاہ رفیعش ضعیف خواہد شد تملیک سے پہلے مالک کا انتقال ہو جائے تو اس رقم میں ورثاء کا حق آ جاتا ہے فرمایا کہ یہاں مد ختم میں جب کوئی رقم آتی ہے تو ان کا پورا پتہ لکھ لیا جاتا ہے تا کہ اگر درمیان میں انتقال کی خبر آ جائے تو بقیہ رقم ان کے وارثوں کے نام معنی آرڈر کر دیا جائے ۔ اس پر ایک پیر جی صاحب مجھ سے کہنے لگے کہ واپسی کی کیا ضرورت ہے اس وقت سے مغفرت کی دعا شروع کر دیا کرو میں نے کہا یہ حق وارثوں کا ہے اس کی ملک سے نکل چکا یہ تو ایسی مثال ہو گی کہ حلوائی کی دکان پر نانا جی کی فاتحہ ۔ میں کہا کرتا ہوں کہ پیر کے لئے صاحب علم ہونا بھی ضروری ہے ( دیگر حضرت والا نے ایک ارشاد میں اس کی بھی تصریح کر دی ہے کہ دین کی دعا پر اجرت جائز نہیں یہاں دوسرا قاعدہ جاری ہو گا ( جامع ) مصلح ہمیشہ بدنام ہی ہوتا ہے فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں لوگوں کو بیعت کیا کرتا ہوں مگر بعض لوگ کہتے ہیں کہ خلافت نامہ دکھلاؤ ۔ لہذا خلافت نامہ آپ مجھے دے دیجئے تا کہ میں ان کو دکھلا دوں میں نے لکھا ہے کہ دماغ کا علاج کراؤ ۔ برا بھلا تو بہت کہیں گے مگر خیر مصلح ہمیشہ بدنام ہی ہوتا ہے ۔ آجکل لوگ دین کو ذلیل سمجھتے ہیں فرمایا کہ ایک شخص کا خط آیا ہے اور اس میں بیعت کی درخواست ہے اور آپ چونگی پر محرر ہیں چونگی پر جو رسیدیں ہوتی ہیں اس کی ردی پر ایک طرف کاٹ کر وہ خط لکھا ہے میں نے لکھا ہے کہ جس کے قلب میں دین کی یہ وقعت ہو وہ قابل خطاب نہیں ۔ بھلا کلکٹر کو تو ایسے کاغظ پر درخواست دے دیں اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ دین کو کس قدر ذلیل سمجھتے ہیں ۔ پھر احباب کہتے ہیں کہ سختی کرتے ہیں بھلا ایسے نالائقوں کے ساتھ اور کیا معاملہ کیا جائے ۔ میں اپنے احباب ہی سے مشورہ لیتا ہوں جواب دے دیں ۔ ( سارا مجمع تعجب کر کے ساکت ہو گیا ( جامع )