ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
چھپ گئیں اب کچھ ہی ہو ۔ آجکل لوگ اپنی راحت کا بھی خیال نہیں کرتے ایک صاحب نو وارد آئے اور ہمراہ عورتوں کو بھی لائے اور آ کر حضرت والا کے دولت سرا میں اتار دیا ۔ اس پر ان صاحب سے حضرت والا نے فرمایا کہ بھائی جب تم سے تعارف نہیں تو ہم کیسے اپنے مکان میں اتار لیں تم کو پہلے اجازت لینا چاہئے تھی اور آنے کی غرض لکھنا چاہیئے تھا کہ اس غرض سے آنا چاہتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میری بہن پر آسیب ہے اسے ہمراہ لایا ہوں تعویذ وغیرہ مل جائے والدہ بھی ہمراہ ہیں حضرت نے فرمایا کہ تعویذ تو لفافہ کے ذریعہ بھی پہنچ سکتا تھا اس کے لئے سفر کی کیا ضرورت تھی خواہ مخواہ عورتوں کو بھی تکلیف دی ۔ پھر حضرت نے ان کو اپنے مکان کے علاوہ ایک جگہ بتا دی کہ اپنی سواری یہاں رکھو اور اب تعویذ بھی نہیں دوں گا کیونکہ تم بے اصول آئے ایک لفافہ میں وہاں پہنچ کر حالات لکھ دینا میں اس میں تعویذ روانہ کر دوں گا ( مجمع کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا ) دیکھئے لوگ اپنی راحت کا بھی خیال نہیں کرتے اگر خط کے زریعہ سے مشورہ کر لیتے تو ان کو کس قدر نفع تھا تکلیف سے بھی بچتے اور یہ خرچ بھی بچتا اور یہ عورتیں تو سفر کی ایسی شوقین ہوتی ہیں کہ ویسے ہی چل دیتی ہیں ایک مرتبہ قصبہ تیتروں سے ایک چھکڑا گنوار عورتوں کا آیا اور بے وقت آیا گھر میں اکیلی کیا کریں میں نے کہا کہ تم آٹا دال ان کے حوالے کرو یہ خود پکا پکا کر کھائیں گی گھر میں عذر کیا کہ ایسا نہ چاہتے میں نے کہا نہیں تم ایسا ہی کرو پھر انہوں نے مجھ سے بیعت کی درخواست کی میں نے کہا جب تک تمہارے ساتھ تمہارے شوہر نہ آئیں گے یا ان کا دستخطی اجازت نامہ نہ آئے گا جب تک مرید نہ کروں گا ۔ وہ آپس میں چپکے چپکے کہہ رہی تھیں کہ گنگوہ والا مولوی تھا ترت مرید کر لیتا یہ مولوی اچھا نہیں میں نے کہا یہ دونوں باتیں بالکل سچی ہیں مگر مرید نہ کروں گا اور طرہ یہ کہ ایک شخص نے چلنے کے قبل وہیں ان سے کہہ دیا تھا کہ وہ اس طرح جانے سے مرید نہیں کرے گا ۔ عورت امرد کے معاملہ میں احتیاط کی ضرورت ہے فرمایا کہ ایک عورت نے مجھ کو خط لکھا کہ مجھ کو تم سے بہت تعلق ہے میں