ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
سے مثنوی پڑھے ہوئے تھے حضرت حاجی صاحب کے یہاں مثنوی آ کر شروع کی ان سے ایک روز میں نے پوچھا کہ تم نے حضرت حاجی صاحب کی پڑھائی میں اور اپنے شیخ کی پڑھائی میں کیا فرق دیکھا انہوں نے پوچھا کہ تم کچھ پڑھے ہوئے ہو کہا کچھ نہیں ایسے ہی تھوڑا سا پڑھا ہوا ہوں انہوں نے کہا تم ایک مثال سے سمجھو کہ جیسے ایک مکان نہایت شاندار ہے اور ہر طرح سے آراستہ و پیراستہ اور ہر قسم کے فرنیچر سے بھرا ہوا ہے ایک شخص تو وہ ہے کہ کسی کو اس کے دروازہ پر لے جا کر کھڑا کر دیا اور اس کا تمام نقشہ ایسا بیان کر دیا کہ کوئی چیز نہ چھوڑی اور ایک شخص وہ ہے جس نے زیادہ بیان تو نہیں کیا لیکن دروازہ سے اندر لے جا کر بیچ مکان میں کھڑا کر دیا اس طرح کہ سب کچھ اپنی آنکھ سے دیکھ لے حضرت حاجی صاحب کا پڑھانا تو ایسا ہی ہے کہ مجھے اندر لے جا کر کھڑا کر دیا ! اور میرے شیخ کا پڑھانا ایسا ہے جیسا کہ باہر سے پورا نقشہ بتا دیا ۔ حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا فن جہاز رانی میں دخل فرمایا کہ شاہ عبدالعزیز صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے پاس ایک جہاز ران انگریز آیا اور کہا کہ میں نے سنا ہے آپ کو ہر فن میں دخل ہے جہاز رانی میں بھی کچھ آپ کو آتا ہے شاہ صاحب نے جو بعض پرزوں کے حالات بیان کئے ہیں تو وہ اسکو بھی یاد نہ تھے اس کو حیرت ہو گئی پوچھا تو فرمایا کہ بچپن میں اس فن کی ایک کتاب دیکھی تھی اس میں سے بھی کچھ یاد ہو گیا تھا ۔ حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب کو فن موسیقی سے واقفیت تھی فرمایا کہ شاہ عبدالعزیز کے پاس دو قوال آئے ان میں کسی راگنی میں اختلاف تھا اور شاہ صاحب کو حکم بنایا تھا دونوں نے شاہ صاحب کے سامنے گایا شاہ صاحب نے ایک کی تصویب کی اور دوسرے کا تخطیہ اور بتلا دیا کہ یہ خرابی ہے ان کو بڑا تعجب ہوا تو شاہ صاحب نے فرمایا کہ جب ہم مکتب میں جاتے تھے تو ہمارے راستہ میں ایک ڈوم نے بالا خانہ کرایہ پر لے رکھا تھا ہم آتے جاتے سنا کرتے تھے اسی سے ہم نے کچھ معلوم کیا تھا جو