ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
چہ باک از موج بحر آنرا کہ دارند نوح کشتیبان ( جامع ) اب تو ان لوگوں میں کچھ تکلف آ گیا ہے ان کے پہلے ایک امیر کا واقعہ ایک شخص سناتے تھے جو ان سے مل کر آئے تھے کہ وہ اکثر ننگے پاؤں رہتے تھے ۔ ( صحابہ کے حالات میں جو آیا ہے کنا نحتفی احیانا کہ کبھی کبھی ننگے پاؤں بھی رہتے تھے ) اور وہ شخص یہ بھی کہتے تھے کہ دونوں وقت ان کی طرف سے ایک منادی ہوتی تھی کہ جس نے کھانا نہ کھایا ہو وہ لے جائے جب امیر کو اطمینان ہو جاتا کہ اب کوئی نہیں رہا پھر آپ کھاتے تھے ایک شخص کسی مقام پر بدوؤں کے قبضے میں پھنس گئے وہ بھاگ کر نجد میں پہنچ گئے تو خائف تھے امیر نے کہا کہ لا تخف نجوت من القوم الظالمین اور ان کو بہت اچھی طرح رکھا ۔ ایک انگریز سیاح لکھتا ہے کہ میں نے بہت سیاحت کی جس چیز کو میری آنکھیں ڈھونڈتی تھیں ( یعنی بیداری ) وہ نجد میں دیکھی کہ تمام قوم بیدار ہے کوئی اپنے فرض منصبی سے غافل نہیں ۔ نجدیوں میں تصوف کی کمی فرمایا کہ فلاں مولوی صاحب ( جو تصوف کے زیادہ قائل نہ تھے ) نجدیوں کو دیکھ کر کہتے تھے کہ ان میں بڑی کمی ہے میں نے کہا جس چیز کو تم ضروری نہیں سمجھتے اسی کی کمی ہے ( یعنی تصوف جس سے خشوع و خضوع پیدا ہو جیسا کہ ارشاد بالا سے ظاہر ہے ) ۔ ( جامع ) وجدیوں کے ساتھ نجدیوں کی ضرورت فرمایا کہ میں کہا کرتا ہوں کہ زمانہ میں اکثر تو ضرورت وجدیوں کی ہے مگر کہیں کہیں ضرورت نجدیوں کی بھی ہے ۔ صوفیاء اور فقہاء حکمائے امت ہیں فرمایا کہ ایک مولوی صاحب نے لکھا تھا کہ مجھے اول درجہ میں تو محدیثین سے