ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
مخاطب ہو کر فرمایا ) کہ ہر اختلاف برا نہیں ہے ۔ امام ابو حنیفہ اور امام شافعی میں بھی اختلاف ہے اور اہل بدعت کی موافقت کے متعلق فرمایا کہ امام ابو حنیفہ کے ساتھ شیعہ کتے کو نجس العین کہنے میں اختلاف کرتے تھے ۔ اور امام صاحب نجس العین نہ مانتے تھے ۔ جب امام صاحب کا وصال ہو گیا اور امام شافعی کا زمانہ آیا ( جس روز امام اعظم کا وصال ہوا ہے اسی روز امام شافعی پیدا ہوئے ) تو لوگوں کو بڑی امید تھی کہ یہ بھی حضرت امام کی موافقت کریں گے مگر امام شافعی کے منہ سے نکلا تو یہ نکلا کہ کتا نجس العین ہے دیکھئے یہاں امام شافعی نے اس اختلاف میں شیعہ سے موافقت کی اب اس کو کیا کہو گے ۔ شیخ کی تجویز کے خلاف کرنا مضر ہے فرمایا تربیت کے باب میں جو کچھ میں کسی کے بارے میں تجویز کرتا ہوں وہ نہایت ہی شفقت سے تجویز کرتا ہوں اور جس نے بھی اس کے خلاف کیا اس نے اس کا نتیجہ دیکھ لیا فورا سزا مل گئی ۔ اب یہ صاحب بیٹھے ہیں ( یہ ایک صاحب تھے جن کو حضرت نے ذکر و شغل سے منع کر دیا تھا جو نہیں مانے تھے چنانچہ ان کو جنون ہو گیا تھا اور ایک مدت کے بعد بریلی کے پاگل خانہ سے چھوٹ کر حضرت والا کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے ( جامع ) ان کو میں نے ذکر و شغل کی زیادتی سے ہر چند منع کیا ۔ نیز محض مصالح سے حکیم محمد مصطفی صاحب کے سپرد کرنا بھی چاہا مگر نہ مانے اور مجھے یوں جواب دیا کہ واہ صاحب یہ بھی کوئی بات ہے اگر کوئی اپنی بیوی سے یہ کہے کہ تو فلاں کے پاس چلی جا تو وہ کیسے چلی جائے اس پر میرا بہت دل دکھا تھا کہ مجھ پر صاف اعتراض تھا ۔ کس دل سوزی سے تو میں تجویز کرتا ہوں اور یہ لوگ اس کی ایسی بے قدری کرتے ہیں کہ حقیقت میں اعتراض کرنا سخت بے ادبی ہے ۔ ازخدا جوئیم توفیق ادب بے ادب محروم گشت از فضل رب ( جامع ) بے ادب تنہا نہ خود راداشت بد بلکہ آتش درہمہ آفاق زد