ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
اور ہزارہا کتب مستقل اور مواعظ کے سلسلہ میں شائع ہو چکی ہیں اور لاکھوں بندگان خدا صحیح راستہ پر ہو گئے اور ہزارہا تشنگان بادہ محبت سیراب ہو کر واصل الی اللہ ہو گئے غالبا ان کی نظر میں صرف یہی ایک کسر رہ گئی کہ حضرت والا نے خلافت کی بنچوں پر اسپیچ نہیں دی نہ جھنڈا لے کر کھڑے ہوئے اگر خدمت خلق کے یہی معنی ہیں تو یہ کہا جائے گا ھنیاء لارباب نعیم نعیمھم وللعاشق المسکین یا یتجرع وہاں تو یہ مذاق ہے دل آرامے کہ داری دل درو بند دگر چشم از ہمہ عالم فروبند ( جامع ) مواقع مشتبہ میں حق و باطل کا معیار فرمایا کہ مواقع مشتبہ میں حق و باطل کا ایک معیار عجیب اور صحیح بتلاتا ہوں اگر کوئی عالم بھی نہ ہو تو اس معیار سے جانچ لے فرمایا جو چیزیں نئی ایجاد ہوں تو اس میں یہ دیکھو کہ اس کے موجد کون ہیں عوام ہیں یا علماء صلحاء تو جس چیز کے علماء اور صلحاء موجد ہوں جیسے مدرسہ خانقاہ دارالافتاء وغیرہ وغیرہ ان کا بنانا علماء کے دل میں آیا یہ دین ہے اور جس کے موجد عوام ہوں جیسے عرس فاتحہ ، تیجہ دسواں وغیرہ وغیرہ کہ ان کا اجراء عوام کے ذریعہ ہوا یہ غیر دین ہے یہ ایسا معیار ہے کہ ہر نئے معاملہ کے حکم کو اس پر جانچ سکتے ہیں ۔ عید میلاد النبی میں شرکت ہمارے بزرگوں کا طریقہ نہیں عید میلاد النبی کے متعلق تذکرہ تھا تو فرمایا میں نے فلاں مدرسہ والوں کو لکھ دیا ہے کہ اگر آپ لوگ عید میلاد النبی میں شریک ہوں گے تو میں مدرسہ کے تعلق سے دست بردار ہو جاؤں گا اس پر مہتمم صاحب نے لکھا ہے کہ یہاں کسی کا خیال نہیں مگر شہر میں چرچا ہے اور فلاں اخبار بھی لکھ رہا ہے میں نے ان کو لکھا ہے کہ تم کچھ مت کہو وہ جو چاہیں کریں