ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
حضرت حکیم الامت مجدد ملت کے دو خواب فرمایا کہ میں بچپن میں خواب بہت دیکھا کرتا تھا اب تو بالکل نظر نہیں آتے اور تعبیر حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب سے لیا کرتا تھا مولانا نے بعض اوقات استخارہ تک مجھ سے کرایہ ہے کہ تجھے خواب سے مناسبت ہے ایک دفعہ میں نے خواب دیکھا کہ مولانا دیوبندی کے مردانہ مکان میں دروازہ کے سامنے جو چوبترہ ہے اس کے کنارہ پر ایک چارپائی بچھی ہے اور اس پر ایک بزرگ بیٹھے ہیں جو بہت نازک پتلے دبلے قد بھی اچھا کپڑے نہایت نفیس بڑے قیمتی تھے انہوں نے مجھے ایک کاغذ دیا جس پر یہ لکھا ہوا تھا کہ ہم نے تم کو عزت دی ) اور اس کاغذ پر بہت سی مہریں تھیں جو نہایت صاف تھیں اور مہر میں صاف لکھا ہوا تھا ( محمد ) صلی اللہ علیہ و سلم ( آپ کو حلیہ شریف میں دیکھنا کچھ ضروری نہیں ) اسی خواب میں پھر یوں دیکھا کہ تھانہ بھون میں شادی لال تحصیلدار کے مکان میں پھاٹک کے متصل جو مکتب تھا اس کے اندر کے درجہ میں ایک انگریز اجلاس کر رہا ہے لباس اس کا بالکل سیاہ ہے ( یہ معلوم نہیں کہ مکان میں کیونکر پہنچا ) اس نے مجھے ایک پرچہ دیا اس میں بھی یہ ہی عبارت تھی ( کہ ہم نے تم کو عزت دی ) اس میں بھی مہریں بہت تھیں مگر صاف نہ تھیں میں نے حضرت مولانا محمد یعقوب سے عرض کیا تو فرمایا کہ تم کو دین اور دنیا کی دونوں عزتیں نصیب ہوں گی ( جامع کہتا ہے کیسی برجستہ تعبیر ہے کہ آج جس کو ایک عالم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا ہے اللھم زد فزد ) حضرت حکیم الامت کا سب سے پہلا خواب فرمایا کہ ایک خواب میں نے بالکل بچپن میں میرٹھ میں دیکھا تھا ( جو سب سے اول خواب ہے اس سے پہلے میں نے کوئی خواب نہیں دیکھا تھا ) جس مکان میں ہم رہتے تھے اس کی دہلیز میں میں موجود ہوں شام کا وقت ہے اور وہاں ایک پنجرہ رکھا ہوا ہے اور اس میں دو کبوتر ہیں وہ دونوں صاف زبان میں مجھ سے بولے کہ پنجرہ میں روشنی کر دو میں نے کہا کہ تم خود ہی کر لو یہ سن کر انہوں نے چونچ کو رگڑا تو یکدم روشنی ہو گئی میں اپنے ایک ماموں صاحب سے جو میرے فارسی میں استاد بھی تھے یہ خواب عرض کیا تو فرمایا