ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کا خواب فرمایا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو وفات سے دو برس کے بعد خواب میں دیکھا کہ پیشانی کا پسینہ صاف کر رہے ہیں پوچھا یا امیرالمومنین آپ کا کیا معاملہ ہوا فرمایا اللہ تعالی نے مغفرت کی ابھی حساب سے فارغ ہوا ہوں قریب تھا کہ عمر کا بخت الٹ جائے ۔ مگر میں نے اللہ کو بڑا رحیم و کریم پایا ۔ ہمارے حضرت نے فرمایا کے دیکھ لیجئے یہ حکومت ایسی چیز ہے جس کی لوگ ہوسیں کرتے ہیں کیا حضرت عمر جیسا انصاف کسی میں ہو سکتا ہے اور پھر بھی ان کا یہ واقعہ ہوا ۔ ایک گنوار کا انداز تحسین فرمایا کہ ایک گنوار رئیس لفٹننٹ گورنر سے ملنے گیا اور تعریف کے سلسلے میں کہنے لگا کہ اب جتنے آئے سب ٹر ہی آئے جیسے انسپکٹر کلکٹر سکرٹر ۔ بس نر تو ایک توں ( تو ) آیا ہے ۔ امام نخعی کا واقعہ فرمایا کہ امام نخعی رحمۃ اللہ علیہ کی حکایت ہے کہ آپ ایک مرتبہ کسی کرایہ کے گھوڑے پر سوار جا رہے تھے راستہ میں کوئی چیز گر گئی گھوڑا ذرا آگے بڑھ گیا جب معلوم ہوا تو گھوڑے کو وہیں روک کر خود اتر کر وہ چیز اٹھا کر لائے اور پھر گھوڑے پر سوار ہوئے ۔ کسی نے عرض کیا کہ گھوڑے ہی کو لوٹا کر اس کو اٹھا لیتے فرمایا کہ یہ مسافت عقد میں نہ ٹھیری تھی اس لئے ایسا کرنا جائز نہیں تھا ہمارے حضرت نے فرمایا کہ سلف میں اور ہم میں یہ فرق ہے کہ اگر ہم ہوتے تو اس کے جائز کرنے کے لئے ہزار بہانے نکال لیتے ۔ ایک ظریف شخص کی حکایت فرمایا کہ ایک شخص سے کسی نے پوچھا روزہ رکھو گے کہا ہمت نہیں پھر افطار کے وقت کہا کہ افطاری کھاؤ گے کہا کہ اگر فرض ادا نہ ہو سکے تو کیا سنت بھی ادا نہ کریں ایسے کیا بالکل کافر ہی ہو جائیں ۔