ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
تعالی بچانا چاہتے ہیں اس کی کیسی کیسی ترکیبیں ہو جاتیں ہیں کارسازما بساز کار ما فکرما در کارما آزار ما ( 12 جامع ) حفاظت خداوندی کا ایک اور واقعہ فرمایا کہ ایک مرتبہ مولانا محمد یعقوب صاحب ایک قصہ بیان فرما رہے تھے کہ ایک مقام پر دو میاں بیوی نہایت خوشحال تھے ان کے کوئی اولاد نہ تھی آرام سے رہتے تھے ایک مرتبہ ایک کوٹھڑی کے اندر سو رہے تھے اسی کوٹھڑی میں چوروں نے نقب لگائی ( کیونکہ اس کوٹھڑی میں روپے نکلنے کا گمان تھا پھر احتیاط کے لئے ان کی چارپائی وہاں سے پکڑ کر باہر صحن میں رکھ دی کہ جاگ کر غل نہ مچائیں جوں ہی چارپائی باہر رکھ کے آئے ہیں کہ یکایک چھت گر گئی ۔ سولہ کے سولہ وہیں دب کر مر گئے جب میاں بیوی صبح کو اٹھے تو دیکھا کہ ہماری چارپائی باہر ہے اور چھت گری پڑی ہے خدا کا بڑا شکر ادا کیا مٹھائی تقسیم کی اور سمجھے کہ ضرور ہماری چارپائی فرشتوں نے اٹھا کر باہر رکھ دی ہے جب مزدوروں کو بلا کر وہاں سے مٹی اٹھائی گئی تو سولہ نعشیں نکلیں اس وقت سمجھ میں آیا کہ چارپائی اٹھانے والے یہ سولہ شیطان یعنی چور تھے ۔ ہمارے حضرت نے فرمایا کہ دیکھئے ان میاں بیوی کی تو حیات اور ان چوروں کی موت مقدر تھی ان کے دل میں کیا مال کی محبت ڈالی کہ فلاں جگہ نقب لگاؤ مال ملے گا ۔ اور کیسی چارپائی باہر رکھوائی ۔ ایک بھنگی کی ظرافت فرمایا کہ ایک بھنگی ڈوبا جاتا تھا ۔ لوگوں نے اس کو نکالنے پر کوئی توجہ نہ کی تو اس نے پکار کر کہا کہ ارے دوڑو نبی زادہ ڈوبا جاتا ہے ۔ اس کے اس کہنے پر لوگ دوڑ پڑے اور اسے صحیح و سالم نکال لیا ۔ بعد میں اسے خوب پیٹا اس نے کہا مارنے کی کیا بات ہے کیا آدم علیہ السلام نبی نہ تھے اور کیا میں انکی اولاد نہیں ہوں ۔ سرسید احمد کی بربادی کا ایک قصہ فرمایا کہ سید احمد بڑے حوصلے کا آدمی تھا ۔ مگر انہوں نے خواہ مخواہ دین میں