ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
سے خلعت میں ایک پالکی ملی تھی ۔ پالکی کے در و دیوار بڑے بڑے تھے ۔ ان کے بیٹھنے پر ایک ظریف شخص نے برجستہ یوں کہا ۔ چوں ہمزہ اولئک درپا لکی نشست یعنی جیسا کہ ایک چھوٹا سا ہمزہ اولئک کے درمیان ہے ایسے ہی یہ پالکی میں بیٹھ گیا ۔ بونے شخص پر چماری کی پھبتی فرمایا کہ یہاں ایک بونے آدمی تھے بازار میں ان کو چماریوں نے دیکھا تو ایک چماری دوسری سے کہتی ہے کہ ارے دیکھ جاتک ( بچہ ) کے داڑھی نکل آئی ۔ حضرت ابوبکر حضرت عمر اور حضرت علی کا ایک دلچسپ مکالمہ فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت عمر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہما کے درمیان چل رہے تھے ( حضرت علی رضی اللہ عنہ ذرا چھوٹے قد کے تھے اور حضرات شیخین رضی اللہ عنہما دراز قد کے تھے حضرت علی شاعر بھی تھے اور بڑے خوش مزاج تھے اور عموما شاعر خوش مزاج ہوتے ہیں ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا علی بیننا کالنون لنا اس پر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فی البدیہہ یہ جواب دیا ۔ لو لا کنت بینکما لکنتما لا آپ بڑے ذی علم اور ذہین اور تیز طبع تھے ۔ ایک شیعی کی مبالغہ آمیز حماقت کا واقعہ فرمایا کہ ایک شیعی ایک مسجد میں پہنچے تو وہاں دیوار قبلہ پر لکھا ہوا دیکھا ۔ چراغ و مسجد و محراب و منبر ابوبکر و عمر عثمان و حیدر تو آپ نے چھری سے حضرت علی کے نام کو چھیل دیا اور کہا کہ ہم تو تمہارے پیچھے مرتے کھپتے پھرتے ہیں مگر تم کو جب دیکھا انہیں میں بیٹھے ہوئے دیکھا ۔ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی صحیح عظمت اہل سنت نے ہی کی ہے فرمایا کہ ایک بزرگ سے کسی نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی نسبت سوال کیا