ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
ہمیں یاد ہے ۔ حضرت مولانا محمدیعقوب صاحب نے پڑھنےکا شوق باقی رکھنے کی عجیب مثال دی فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب فرمایا کرتے تھے کہ پڑھنے کا جس قدر شوق ہو اس سے کچھ کم پڑھانا چاہیئے شوق کو باقی چھوڑ دے اور مثال میں فرمایا کرتے تھے کہ دیکھو جب چکئی پر تھوڑا تاگا رہ جاتا ہے تو پھر لوٹ آتی ہے اور جب بلکل نہیں رہتا تو نہیں لوٹتی ۔ امداد المشتاق کتاب لکھنے کا کیا سبب تھا فرمایا کہ مشتاق احمد صاحب پٹواری کہتے تھے کہ حضرت حاجی صاحب کے حالات اس قدر رفیع ہیں کہ میرے قابو میں نہیں آتے اس لیے آپ ( یعنی مرشدی مدظلہم ) کچھ لکھئے ہمارے حضرت نے فرمایا کہ ہمیں یہ پتہ بھی نہ تھا کہ اور لوگ بھی حضرت کے حالات کو اس درجہ کا سمجھتے ہیں چنانچہ امداد المشتاق اس فرمائش کے بعد ہی لکھی گئی ہے ۔ حضرت مولانا گنگوہی کا حضرت حاجی صاحب سے تعلق عقیدت نہایت شدید تھا فرمایا کہ جب میں حضرت مولانا گنگوہی کی خدمت میں حاضر ہوتا اور حضرت حاجی صاحب کا ذکر بکثرت ہوتا تو فرماتے کہ جب تم آ جاتے ہو تو قلب زندہ ہو جاتا ہے کیونکہ جب میں پہنچتا تھا تو اکثر حاجی صاحب کا تذکرہ آ جاتا تھا اور حضرت جانتے تھے کہ اس ( یعنی مرشدی مدظلہم ) نے حضرت حاجی صاحب کی زیارت کی ہے یہ حضرت کے حالات سے مسرور ہو گا ہمارے حضرت نے فرمایا کہ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ اتنا بڑا شخص کہ جو امام وقت ہو وہ ایک ایسے تھوڑے لکھے پڑھے بزرگ ( یعنی قطب عالم حضرت حاجی صاحب نور اللہ مرقدہ ) کا ایسا معتقد ہو جائے ۔ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب کا طریقہ تصنیف فرمایا کہ مولانا محمد قاسم صاحب جب کچھ تصنیف فرماتے تو ایک ایک جزو لکھ کر