ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
کے سامنے بارش کا پانی بہت بھرا ہوا تھا آپ پانی کے کنارے کھڑے سوچ رہے تھے کہ کیسے اتروں قاری عبدالطیف صاحب پانی پتی جو اس وقت یہاں مدرس تھے وہاں موجود تھے انہوں نے جھٹ گود میں بھر کر پار لا کھڑا کیا اور مولانا بہت ہی منحنی آدمی تھے ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کی ایک مشہور شعر کی تشریح فرمایا کہ ایک مشہور شعر ہے اہل دنیا کافران مطلق اند روز وشب ورزق زق ودریق بق اند ہمارے مولانا محمد یعقوب صاحب اس شعر کی شرح یوں فرماتے تھے کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ مولانا نے اہل دنیا کو کافر کہا ہے بلکہ کافران مطلق کو اہل دنیا کہا ہے یعنی پورے اہل دنیا وہ ہی ہیں جو کافر ہیں حاصل یہ کہ اہل دنیا مبتدا اور کافران مطلق خبر نہیں بلکہ اس کا عکس ہے ۔ حضرت میاں جی سے حضرت حافظ محمد ضامن شہید کی بیعت کا واقعہ فرمایا کہ حافظ محمد ضامن کی درخواست پر حضرت میانجیو نے بیعت سے اول انکار کر دیا تھا مگر یہ برابر خدمت میں حاضر ہوتے رہتے اصرار مطلق نہیں کیا جب تقریبا دو تین مہینہ آتے جاتے گزر گئے تو ایک دن حضرت میانجو نے حافظ صاحب سے پوچھا کہ کیا اب بھی وہ ہی خیال ہے حافظ صاحب نے عرض کیا کہ میں تو اسی خیال سے حاضر ہوتا ہوں مگر خلاف ادب ہونے کے سبب اصرار بھی نہیں کرتا اس پر حضرت نے خوش ہو کر فرمایا کہ اچھا وضو کر کے دو رکعت نفل پڑھ آؤ پھر حضرت نے سلسلہ میں داخل فرما لیا ۔ مولود کے بارہ میں حضرت مولانا محمد قاسم صاحب کا مقولہ فرمایا کہ سیوہارہ میں ایک جماعت نے جن میں مسئلہ مولد میں نزاع ہو رہا تھا مولانا محمد قاسم صاحب سے کہ اس وقت وہاں تشریف رکھتے تھے مولود کے بارے میں دریافت کیا تو فرمایا کہ بھائی نہ تو اتنا برا ہے جتنا لوگ سمجھتے ہیں اور نہ اتنا اچھا ہے جتنا لوگ سمجھتے ہیں یہ حکایت مولوی محمد یحیی سیوہاری سے سنی ہے ۔