ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
زندہ رہوں تو میں منتفع ہوں گا اور میرے بعد فلاں فلاں وارث اور جب سلسلہ میں کوئی نہ رہے تو مساکین یا مدرسہ یا مسجد کا حق ہے تو یہ صورت جائز ہے ۔ ناراض تو نہیں ، زیادہ راضی ہونے کو دل چاہتا ہے فرمایا کہ ایک مولوی صاحب جو اچھے مناظر اور اچھے عالم ہیں لیکن لباس اکثر انگریزی نما پہنتے ہیں ان کا خط آیا ہے لکھا ہے اب میں نے تہیہ کر لیا ہے کہ جو کپڑے اس قسم کے میرے پاس ہیں ان کے علاوہ اور نہیں بناؤں گا اور مجھے نصیحت تحریر فرمائیے ۔ میں نے لکھا ہے کہ اگر کچھ لکھتا بھی تو یہی لکھتا جو تم نے تہیا کر لیا ہے ۔ فرمایا آگے یہ بھی لکھا ہے کہ میں نے سنا ہے آپ مجھ سے ناراض ہیں اس پر میں نے ان کو لکھا ہے کہ ناراض تو نہیں ہوں ہاں زیادہ راضی ہونے کو جی چاہتا ہے اب بحمد اللہ تم نے زیادہ راضی ہونے کے اسباب بھی شروع کر دیئے ۔ ( ان کے خط میں کچھ اشعار بھی تھے جو چار پانچ ہدیہ ناظرین ہیں ۔ کچھ گزارش ہے حکیم الامۃ تھانہ بھون چاہتے ہیں اپنے حال زار کی باتیں کریں دل کے جذبات الم کا یہ تقاضا ہے حضور رنج کے قصے کہیں آزار کی باتیں کریں کس قدر ہے ہمت رندان بدمستان بلند چاہتے ہیں حسرت دیدار کی باتیں کریں دوستوں کو یہ وصیت ہے چراغاں کی طرح میری تربت پر جمال یار کی باتیں کریں شور ہے جن کی مسیحائی کا سارے دہر میں آؤ ان سے اسعد بیمار کی باتیں کریں معقولات و منقولات کی ایک مثال فرمایا کہ ایک شخص طالب علم ولایتی مجھ سے کہتے تھے کہ ایک عالم معقولات اور