ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
درخت خاردار نہیں ہوتے اس وقت تک اندر کے درختوں کی حفاظت نہیں ہوتی میں وقایہ ہوں بزرگوں کا جو یہاں سے جائے گا پھر ان حضرات کو نہ ستائے گا واقعی کہیں تو اس شعر کا مصداق ہونا چاہئیے کہ بانگ می آید کہ اے طالب بیا جود محتاج گدایاں چوں گدا اور کہیں اس شعر کا مصداق ہونا چاہئیے کہ ہر کہ خواہد گو بیاؤ ہر کہ خواہد گو برو داروگیر حاجب و درباں دریں درگاہ نیست ایک واقعہ یاد آیا کہ میرے پاس ایک شخص مرید ہونے آیا میں نے اس سے پوچھا کہ تیرے پاس مورثی زمین تو نہیں اس نے کہا بہت ، وہ اس کو کچھ اچھا سمجھتا تھا میں نے کہا کہ پہلے اس سے استعفا دے آؤ پھر مرید کریں گے وہ یہاں سے سیدھا رائے پور پہنچا اور مرید ہو کر یہاں آیا اور کہا کہ میں تو مرید ہو بھی گیا مولانا نے کچھ نہیں کہا میں نے اس سے کہا کہ کیا تو نے مولانا سے پوچھا تھا کہنے لگا نہیں میں نے کہا کہ کیا ان کو علم غیب تھا پھر میں نے کہا کہ دیکھو میں اور مولانا رائے پوری دو دو نہیں ہم سب ایک ہیں میں ان کی طرف سے کہتا ہوں کہ تم اس زمین سے استعفا دے دو اور اگر کچھ عذر ہے تو یہاں سے ابھی اٹھ جاؤ اور آئندہ جب تک توبہ نہ کر لو یہاں منہ نہ دکھاؤ ۔ حضرت سید احمد صاحب شہید کا اپنے مشائخ سے اختلاف و انقیاد کا سبق آموزز واقعہ فرمایا کہ سید احمد صاحب جس وقت حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب کی خدمت میں تھے تو شاہ صاحب نے ان کو شغل رابطہ بتلایا تو سید صاحب نے اس شغل سے عذر فرما دیا اس پر شاہ صاحب نے فرمایا کہ بمے سجادہ رنگیں کن گرت پیر مغان گوید کہ سالک بے خبر نبود زراہ و رسم منزلہا تو سید صاحب نے جواب دیا کہ آپ کسی معصیت کا حکم دیجئے کر لوں گا یہ تو معصیت نہیں شرک ہے یہ تو گوارا نہیں شاہ صاحب نے یہ سن کر ان کو سینہ سے لگا لیا کہ اچھا ہم تم کو طریق نبوت سے لے چلیں گے تم کو طریق ولایت سے مناسبت نہیں ہے دوسرا