ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
نے بڑا اچھا جواب دیا کہ کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ میں ان کے برتاؤ سے اسلام سے متوحش ہو کر عیسائی ہو جاؤں گا میں ان بد تمیزوں پر تھوڑا ہی مسلمان ہوا ہوں بلکہ میں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم پر ایمان لایا ہوں ان کے اخلاق ایسے تھوڑا ہی تھے ۔ اصل چیز اصلاح ہے مگر اس کی طرف توجہ کم ہے فرمایا بڑے بڑے مخلصین کے بس یہی خط آتے ہیں کہ ذکر و شغل جاری ہے دعا کیجئے ( مجمع کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا ) اصلاح ان کے نزدیک کوئی چیز ہی نہیں بس ذکر و شغل ہی کو اصل سمجھتے ہیں حلانکہ اصل اصلاح ہے اور ذکر اس کا معین ہے ۔ ضبط اوقات کو بدعت کہنا درست نہیں فرمایا کہ ایک طالب علم صاحب آئے تھے انہوں نے ضبط اوقات کا اعلان دیکھ کر فرمایا کہ یہ بدعت ہے خیر القرون میں نہیں تھا ۔ اگر جواب کے لئے ٹکٹ آتا تو میں جواب لکھتا کہ جس مدرسہ میں تم نے پڑھا ہے وہاں اسباق کے گھنٹے مقرر تھے یہ خیر القرون میں کہاں ہیں ۔ دل ملنا تربیت کیلئے شرط ہے ایک شخص نے خط میں کوئی سخت بدتمیزی کی تھی پھر ان کا خط آیا کہ مجھ سے حماقت ہوئی ہے میں تربیت چاہتا ہوں میں نے لکھ دیا تم سے دل نہیں ملے گا جو تربیت کی شرط ہے پھر وہ اب تک دق کر رہے ہیں ۔ اب لکھ دیا ہے کہ یہاں کسی سے دوستی پیدا کرو ان کے ذریعہ سے خطاب کروں گا ۔ براہ راست تم سے گفتگو نہ کروں گا ۔ بد تمیزی کے مضمون سے اشتغال ہوتا ہے ۔ ایک صاحب نے لکھا ہے کہ یہ بد تمیزی کی برداشت بھی کرنا چاہئے ۔ میں نے ان لکھا کہ کوئی کام تم بھی کرو کیا سب کام میرے ہی ذمے ہیں تم تو خود شیخ ہو جب ہی تو مجھ کو تعلیم دے رہے ہو ۔ مجمع کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا دو ہی باتیں ہیں یا تو لوگوں میں انتظام کا قحط ہو گیا یا مجھ میں انتظام کا ہیضہ ہو گیا ۔ بیعت سے پہلے شیخ سے مناسبت ضروری ہے فرمایا ایک صاحب کا خط آیا ہے ۔ لکھا ہے کہ میں نے یہ سنا تھا کہ بلا پیر بہشت