ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
|
مولائی مقتدائی مثوائی منتہائی انت طبیب قلبی روحی فداک شیخی اک ایسا جام وحدت واصل کو تو پلا دے جو ماسوائے رب ہے سب قلب سے مٹا دے پردے دوئی کے دل پر جتنے ہیں سب اٹھا دے مولا کی لو لگا دے مولا کی لو لگا دے مولائی مقتدائی مثوائی منتہائی انت طبیب قلبی روحی فداک شیخی دیگر ساقی کی بزم آج عجب پر بہار ہے سرگشتہ سر کوئی کوئی دیوانہ وار ہے ساقی تری نگاہ میں کیسا خمار ہے بے می پئے ہر ایک پہ مستی سوار ہے اے آتش محبت محبوب پھونک دے اب زندگی ہی اپنی مجھے ناگوار ہے جی جاؤں پاس اپنے بلا لو اگر مجھے تھانہ بھون کی آب و ہوا خوشگوار ہے اتنے ہیں اس غلام پہ احسان آپ کے جس کا نہ کوئی حد ہے نہ کوئی شمار ہے گھبرا گیا عبث دل نازک مزاج تو اور مدتوں کی راہ ابھی کوئے یار ہے دل میں سما کوئی گیا پردہ نشیں مرے خلوت ہی دوستو مجھے اب خوشگوار ہے