موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
اب آپ سونچئے کہ دنیا کے اعتبار سے چاند و سورج نعمت توہیں ہی ،لیکن دین کے اعتبار سے بھی ان کی کتنی اہمیت ہے؟نظام ِکائنات کا مقصد : حق تعالیٰ شانہٗ نے ان کے نظام کو جگہ جگہ ذکر کرکے ارشاد فرمایا کہ تم اس کو دیکھو اور غور کرو۔ جو لوگ اس میں غور و فکر کرتے ہیں وہ عقل والے ہیں: إِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلاَفِ الَّیْلِ وَالنَّھَارِ لَآیَاتٍ لِّاُولِی الْاَلْبَابِ ۱؎ ’’بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں اور رات دن کے باری باری آنے جانے میں ان عقل والوں کے لئے بڑی نشانیاں ہیں‘‘۔ إِنَّ فِیْ خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلاَفِ الَّیْلِ وَالنَّھَارِ وَالْفُلْکِ الَّتِیْ تَجْرِیْ فِی الْبَحْرِ بِمَا یَنفَعُ النَّاسَ وَمَا أَنْزَلَ اللہُ مِنَ السَّمَاء ِ مِنْ مَّاءٍ فَأَحْیَا بِہِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا وَبَثَّ فِیْھَا مِنْ کُلِّ دَآبَّةٍ وَتَصْرِیْفِ الرِّیَاحِ وَالسَّحَابِ الْمُسَخَّرِ بَیْنَ السَّمَاءِ وَالْاَرْضِ لَآیَاتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ۲؎ ’’بے شک آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں رات دن کے لگاتار آنےجانے میں،ان کشتیوں میں جو لوگوں کے فائدے کا سامان لے کر سمندروں میں تیرتی ہیں،اس پانی میں جو اللہ نے آسمان سے اتارا اور اس کے ذریعہ زمین کو اس کے مردہ ہوجانے کے بعد زندگی بخشی،اور اس میں ہر قسم کے جانور پھیلادئیے،اور ہواؤں کی گردش میں،اور ان بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان تابع بن کر کام میں لگے ہوئے ہیں،ان لوگوں کے لئے نشانیاں ہی نشانیاں ہیں جو اپنی عقل سے کام لیتے ہیں‘‘۔ ------------------------------ ۱؎:آل عمران:۱۹۰۔ ۲؎:البقرہ:۱۶۴۔