موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
وقتِ فجر اور مغرب کے بارے میں ایک اصول : اس کے علاوہ ایک اصول سےبھی اس کی تائید ہوتی ہے۔وہ یہ ہے کہ فجر اور مغرب کا وقت برابر ہوتا ہے۔یعنی صبح صادق سے سورج کے طلوع ہونےتک ،اسی طرح غروبِ شمس سے شفق کے غروب ہونے تک کے اوقات برابر ہوتے ہیں، اگر صبح کا وقت دو گھنٹے ہوں تو مغرب کا وقت بھی دو گھنٹے ہوتا ہے۔ آپ ہماری مسجد نور(شکاگو) کے ٹائم ٹیبل کو دیکھ لیں، دونوں برابر ہوں گے۔ اس لئے اس مسئلہ میں امام ابوحنیفہکے مسلک ہی پرفتویٰ ہے،اسی پر عمل کیا جائے گا اور اسی میں احتیاط بھی ہے۔ورنہ آدمی کی عبادتوں کے ضائع ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ اپنی ذاتی رائے کو بنیاد بناکر امت میں تفرقہ نہ پیدا کیا جائے،جیسےدوسرے مسائل علماء سے پوچھے جاتے ہیں اسی طرح اوقاتِ نماز کے مسائل بھی انہی سے پوچھنے چاہیے۔ اگر کسی نئی چیز کا انکشاف ہو تو اُنہیں سوال کی صورت میں علماء اور اہل مدارس کے پاس بھیجنا چاہئے۔تا کہ اس کا حل نکالا جاسکے۔اوقات سے متعلق نئی اور پرانی تحقیق کا تقابل : دوسری بات یہ ہے کہ آج کے زمانے میں کچھ لوگ سائنسی تحقیقات سے مرعوب ہوکر اور اس کوحرف آخر سمجھ کر بطور استدلال پیش کرتے ہیں۔اگر ہم اس مسئلہ کو اس نظریہ سے دیکھیں تو آج کی سائنسی ترقی توہمیں تسلیم ہے،لیکن دوسری طرف یہ بات بھی طے ہے کہ اوقات کے معاملے میں ساڑھے چار ہزار سال پرانی اور آج کی تحقیقات میں ایک سیکنڈ کابھی فرق نہیں ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کی حکمت سے