موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
کہ تم جس انسان کو دیکھتے ہو وہ انسان نہیں،بلکہ وہ انسان کا غلاف ہے۔ انسان تو اس غلاف کے اندر ہوتا ہے۔ اگروہ قرآن کی تعلیم سے آراستہ ہے تب تو وہ انسان کہلانے کےقابل ہے اوراگروہ قرآن کی تعلیم سے آراستہ نہیں ہے تو پھر وہ انسان نہیں بلکہ وہ ایک انسانی ڈھانچہ اور انسان کا غلاف ہے۔ اگر کوئی انسان قرآن پاک کے مطابق زندگی نہیں گزار تاہے تو اس میں انسانیت تو دور کی بات ہے وہ جانوروں سے بھی بدتر ہوجائے گا،کیونکہ انسانوں کو اعمالِ بد کے نتیجے میں عذاب دیا جائے گا،لیکن جانوروں کے لیے سزا کا کوئی نظام نہیں ہے، صرف عدل کا نظام ہے۔کل قیامت کے دن جانوروں کو بھی زندہ کیا جائے گا اور دنیا میں جن جانوروں میں آپس میں ظلم ہوا ہوگا اُن کا قصاص دلوایا جائے گا۔قیامت میں جانوروں کے ساتھ بھی انصاف ہوگا : حضور نے فرمایاکہ اگر سینگ والی بکری نے کسی بے سینگ والی بکری کو ماردیا تواللہ تعالیٰ کل قیامت میں اس کو سینگ لگوادیں گے،اور وہ اپنا بدلہ لے لیگی۔وہاں اللہ میزانِ عدل قائم فرمائیں گے اور ایسا انصاف ہوگا کہ بال کی کھال نکالی جائے گی۔کسی کا بھی ذرا برابر کوئی حق باقی نہیں رہے گا۔ لیکن جانوروں کے لئےجزا اور سزا کا نظام نہیں رہے گا۔البتہ ان کے ظلم کا بدلہ دلوانے کے بعد اللہ ان سے فرمائیں گےکہ : ’’کُوْ نوا تُرَابًا،فَتَكُوْنُ تُرَابًا فَيَرَاهَا الْكَافِرُ فَيَقُوْلُ : يَا لَيْتَنِیْ كُنْتُ تُرَابًا.‘‘۱؎ تو مٹی ہوجا، تو وہ مٹی ہوجائے گی۔ کافر جب اس کو دیکھے گاتو تمنا کرنے لگے گا کہ کاش میں بھی مٹی ہوتا۔ ------------------------------ ۱؎ : مستدرکِ حاکم: كتاب الاھوال:۴؍۶۱۹ ۔