موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
باغ ہوں گے۔بعض کہتے ہیں کہ اُن کے تنے تو پتلے ہوں گے لیکن اُن کی شاخیں بڑی گنجان اور پھیلی ہوئی ہوں گی۔۱؎ایک ایک درخت سینکڑوں اور ہزاروں میل پھیلا ہوا ہوگا، سارا کا سارا پھلدار ہوگااور پھر وہ سونے کا ہوگا۔ ایک درخت اتنا بڑا ہوگا کہ اگر ایک سوار سو سال تک اس کے سایہ میں چلے گا تب بھی اس کا سایہ ختم نہ ہوگا۔۲؎ ابن عباس’’ذَوَاتَا اَفْنَانٍ‘‘ کی تفسیر میں فرماتےہیں کہ وہ دونوں باغ ایسے ہوں گے جس میں مختلف رنگ کے پھل ہوں گے۔۳؎جنتی چشموں کی صفات : فِیْھِمَا عَیْنَانِ تَجْرِیَانِ۵۰ فَبِأَیِّ آلَاءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ۵۱ ان دونوں (باغوں ) میں دوچشمے ہونگے کہ بہتے چلے جاوینگے۔سواے جن و انس !تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤگے؟چشموں کا بہاؤ اہلِ جنت کے تابع ہوگا : تفسیرِ مظہری میں لکھا ہے کہ یہ دونوں چشمے بلندی یا نشیب میں جدھر جنتی چاہیں گے بہیں گے۔نیز یہ چشمے دو نہیں ہوں گے جیساکہ بظاہر محسوس ہوتا ہے،بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ دو قسم کے چشمے ہوں گے۔جنت کی چار نہریں : حضرت حسن سے روایت ہے کہ جنت میں چار نہریں ہوگی۔(۱) زنجبیل۔ (۲)سلسبیل۔(۳)تسنیم۔(۴)اور ایک وہ جس کا ’’یُفَجِّرُوْنَهَا تَفْجِیْرًا‘‘ میں ذکر ہے۔۴؎ ------------------------------ ۱؎:تفسیر رازی:۲۹؍۳۷۴۔ ۲؎:سنن ترمذی:ابواب صفۃ الجنۃ عن رسول اللہ باب ماجاء فی صفۃ شجر الجنۃ ۔ ۳؎:تفسیرِ مظہری: ۹؍۱۵۷۔۴؎:تفسیرِ مظہری:۹؍۱۵۸۔