موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
مذکورہ جنتیں کس کے لئے ہوں گی؟ ابن جریج کہتے ہیں کہ کل چار جنتیں ہیں،دو جنتیں مقربین اور سابقین کے لئے ہیں،جس میں پھل اور بہتے ہوئے چشمے ہوں گے،اور دوجنتیں اصحاب الیمین کے لئے ہوں گی،جس میں پھل کھجور، اناراور دو ابلتے ہوئے چشمے ہوں گے۔ ابن زیدکہتے ہیں کہ پہلی دو جنتیں مقربین کےلئے ہوں گی،جو دونوں سونے کی ہوں گی،اور دوسری دو جنتیں اصحاب الیمین کے لئے ہوں گی،جو دونوں چاندی کی ہوں گے۔۱؎پہلی دوجنتیں افضل ہیں یا بعد کی : سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ پہلی دو جنتیں افضل ہیں یا بعد کی دو جنتیں افضل ہیں؟بعض حضرات دوسری دوکوافضل قرار دیتے ہیں، اور جمہور علماء کہتے ہیں کہ پہلی دو جنتیں افضل ہیں۔ (۱)کیونکہ پہلی دو جنتوں کے بارے میں مروی ہے کہ وہ سونے کی ہیں اور بعد کی دوجنتیں چاندی کی ہیں۔ (۲)پہلی دو جنتوں میں چشموں کی صفت جاری ہونا مذکور ہے کہ وہ دو چشمےجاری ہوں گےعرش سے،جبکہ دو سری جنتوں میں چشموں کی صفت ابلنا ہے،اور ظاہر ہے کہ بہنا اور وہ بھی عرش کے نیچے سے ابلنے کے مقابلہ میں بہتر ہے۔۲؎ (۳) پہلی جنتوں میں فاکہہ عام ہیں،ہر قسم کے پھل اس میں شامل ہیں،جب کہ دوسری دو جنتوں میں کھجور اور انار ہی کا ذکر ہے،اس میں عمومیت نہیں ہے۔ اس لئے پہلی دو جنتیں ہی افضل ہوں گی۔۳؎دو دو جنتوں کا ذکر کیوں؟ یہاں اللہ پاک نے جنت کا ذکر صیغۂ تثنیہ سے کیا ہے،’’تثنیہ‘‘دو کویعنی ایک سے زیادہ کو بتانے کے لیے استعمال ہوتا ہے،اور عربوں میں اس کی عادت بھی تھی، اسی وجہ ------------------------------ ۱؎:تفسیر قرطبی:۱۷؍۱۸۳۔ ۲؎:حوالۂ سابق۔ ۳؎:حوالۂ سابق،تفسیرِ مظہری:۹؍۱۶۰۔