موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
بعض علماء نے لکھا ہے کہ اللہ کی شان یہ ہے کہ وہ ہر روز تین فوجوں کو ایک عالم سے دوسرے عالم منتقل کرتےرہتے ہیں،باپ کی پشتوں سے رحمِ مادر میں لاکھوں نطفوں کو منتقل کرتے ہیں،پھر رحمِ مادر سے لاکھوں جانوں کو دنیا میں منتقل کرتے ہیں،اور لاکھوں لوگوں کو عالمِ دنیا سے عالمِ برزخ میں منتقل کرتے رہتے ہیں۔۱؎ایک اشکال اور جواب : یہاں ایک اعتراض ہوتا ہے کہ جو کچھ ہونے والا ہے وہ سب لکھا جاچکا ہے،اور قلم خشک ہوچکا ہے تو پھر اللہ پاک ہر دن نئی نئی شان میں کیسے ہوتے ہیں؟اس کا جواب دیتے ہوئے امام رازی نے لکھا ہے کہ:’’سُوْقُ الْمَقَادِيْرِ اِلَى الْمَوَاقِيْتِ‘‘۲؎ یہ مقادیر کو مواقیت میں لانا ہے۔ جو مقدر بنایا جاچکا ہے اُس کو سامنے لاناہے۔’’کل یوم ھو فی شأن ‘‘سے متعلق ایک د لچسپ واقعہ : ایک بادشاہ نے اپنے وزیر سے پوچھا:’’کُلَّ یَوْمٍ ھُوَ فِیْ شَأْنٍ‘‘ کا کیا مطلب ہے؟وزیر کے کچھ سمجھ میں نہ آیا تو وہ بڑا محزون ہوا۔اور پہلے کے بادشاہوں کا معاملہ یہ تھا کہ جواب دو ،ورنہ جان سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔اسی لیےیہ مثل مشہور تھی کہ امیر کی اگاڑی اور گھوڑے کی پچھاڑی سے ہمیشہ بچو۔ امیر کے آگے مت رہو ، پتا نہیں کب گولی ماردے اور گھوڑے کے پیچھے کبھی کھڑے مت رہو، پتانہیں کب لات ماردے۔ بہر حال اس کی پریشانی دیکھ کر اس کےخادم نے اس سےپوچھا کہ صاحب! کیا بات ہے؟ آپ بڑے محزون اور غمگین نظر آرہے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ بادشاہ نے یہ سوال کیا ہے اور میرے پاس اس کا جواب نہیں ہے، خادم کہنے لگا کہ مجھے بادشاہ کے پاس لے چلو،میں اُس کو سمجھادوں گا۔وزیر اس کو بادشاہ کے پاس لے گیا، بادشاہ نے اس سے پوچھاکہ: ------------------------------ ۱؎:روح المعانی:۱۴؍۱۱۰۔ ۲؎:تفسیر رازی:۲۹؍۳۶۲۔