موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
دیدارِ الٰہی کی لذت : جب اللہ تبارک وتعالیٰ اپنی رؤیت کے لیے دربار سجائیں گے تو عرش کے نیچے سے مُشک کے نورانی بادل اُٹھیں گے اور اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے اعلان ہوگا کہ جنتیوں کو جمع کرو۔ لوگ اپنے اپنے مرتبوں کے اعتبار سے جنت میں بیٹھ جائیں گے۔اورمُشک کی خوشبو فضاء میں پھیل جائے گی، اور اللہ تبارک وتعالیٰ کا دیدار ہوگا، یہ دیدار خواص کو ہر روز ہوگا،اورجو افضل درجہ کے ہیں ان کو دو مرتبہ ہوگا۔۱؎ اس دیدار میں اتنی لذت ہوگی کہ جنتی جنت کی نعمتوں کو بھول جائیں گے ۔جنت میں مومن عورتوں اور حوروں کا مکالمہ : ایک حدیث میں ہے کہ حوریں جنت میں یہ کلمات کہیں گی اور یہ گانا گائیں گی: ’’نَحْنُ الرَّاضِيَاتُ فَلَا نَسْخُطُ اَبَدًا وَنَحْنُ الْمُقِيْمَاتُ،فَلَا نَظْعَنُ اَبَدًا وَنَحْنُ الْخَالِدَاتُ فَلَا نَمُوْتُ اَبَدًا وَنَحْنُ النَّاعِمَاتُ فَلَا نَبْؤُسُ اَبَدًٍا وَنَحْنُ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ حَبِيْبَاتٌ لِاَزْوَاجٍ كِرَامٍ‘‘۲؎ ’’ہم راضی ہیں،کبھی ناراض نہیں ہوں گی،ہم یہیں رہیں گی،کہیں اور سفر کرکے نہیں جائیں گی،ہم ہمیشہ رہنے والی ہیں، کبھی نہیں مریں گی،ہم آرام سے ہوں گی،کبھی تکلیف میں نہیں ہوں گی،ہم خوبصورت اور خوب سیرت ہیں،اور ہمارے شوہروں کو محبوب ہیں۔۳؎ شوہر کے لیے یہ بہت بڑی نعمت ہے کہ اس کی عورت اس سے ناراض نہ ہو۔ ایک ہوتا ہے محبت میں ناراض ہوجانا وہ الگ چیز ہے اور ایک ایسی ناراضگی جس میں نفرت کے غبار اُٹھیں،جس سےآدمی اپنی زندگی میں خلل محسوس کرے،اورایک دوسرے سے دوری پیدا ہوجائے تو پھر یہ ناراضگی بڑی خطرناک چیز ہے،ایسی عورت کسی کام کی نہیں۔ ------------------------------ ۱؎:سنن ترمذی:صفۃ الجنۃ:باب ماجاء لادنی اہل الجنۃ:۲۷۶۰۔و باب ماجاء فی سوق الجنۃ۔ ۲؎:سنن ترمذی:باب ما جاء فی کلام الحور العین،۲۷۶۳،وتفسیر قرطبی۔ ۳؎:سنن ترمذی:باب ما جاء فی کلام الحور العین،۲۷۶۳۔