موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
ایک آدمی سفر کررہا ہے تو وہ پہیے کے ہر ہر چکر پر اللہ تبارک وتعالیٰ کا محتاج ہے،وہ گاڑی کے چلنے میں بھی محتاج ہے،مشین کے کام کرنے میں بھی محتاج ہے، اس کے بریک اور کلچ کے کام کرنے میں بھی وہ محتاج ہے،ایک گاڑی میں جتنے فنکشن (finctions) ہوتےہیں ان سب میں وہ اللہ تعالیٰ کا محتاج ہے ۔یہ صرف کسی ایک آدمی کی بات نہیں ہے بلکہ انسانوں کا ایک قافلہ اور سمندر ہے جو چلتا ہی جارہا ہے۔اور ان سب کے یہ سب کام اللہ پاک ہی کرتے ہیں،نہ اُن کو کوئی چیز حائل ہوتی ہے، اور نہ حارج ہوتی ہے۔لوگ اپنی اپنی زبانوں میں، اپنے اپنے علاقوں میں، دنوں میں، راتوں میں، خلوتوں میں، جلوتوں میں اللہ سے مانگتے ہیں،اور سب کے سوال الگ الگ ہوتے ہیں،اللہ تعالیٰ سب کی سنتے ہیں اور سب کی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں۔برّی مخلوق ہو یا بحری،انسان ہو یاجانور،سب اس سے مانگتے ہیں۔اور سب کی ضرورتوں کو پورا وہ کرتے ہیں۔ یَسْاَلُہٗ مَنْ فِی السَّمَاوَاتِ وَالْاَرْضِ جو کچھ زمین میں اور آسمانوں میں ہے وہ سب مجھ سے مانگتے ہیں۔ یَااَیُّهَا النَّاسُ اَنْتُمُ الْفُقَرَاءُ اِلَی اللہِ وَاللہُ ھُوَالْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ۱؎ اے لوگو! تم سب اللہ کے فقیر ہو۔اللہ تبارک وتعالیٰ غنی و حمید ہیں۔باعتبارِ قرب الٰہی انسان کے درجات :(۱)فقیر اللہ : بزرگوں کے نزدیک یہ بہت زیادہ مہتم بالشان مضمون ہے کہ آدمی پر اُس کا فقر اوراس کی محتاجگی کھل جائے ۔سب انسان یہ سمجھتے ہیں کہ یہ میرا ہے،حالانکہ اس کا کچھ نہیں ہے، وہ تو’’فقیر اللہ‘‘ہے۔ اور انسانیت کی ابتدا ہی فقیراللہ سے ہوتی ہے۔اولاً وہ ------------------------------ ۱؎:الفاطر:۱۵۔