موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
جنت کے فرش کا ظاہر : مفسرین نے سعید بن جبیرکے حوالے سے یہ بھی نقل کیا ہے کہ اس کا ظاہر مجسم نور کا ہوگا۔۱؎پھل اہلِ جنت کے پاس خود آئیں گے : جنتی ایسے فرشوں پر ٹیک لگا ئے ہوں گے،اور جنت کے پھل ان کے منھ کےقریب آجائیں گے،اور وہ لیٹے لیٹے، بیٹھے بیٹھے،کھڑے کھڑے جس طرح چاہیں گے ان کو کھائیں گے۔۲؎جنت میں انسان ساکن اور نعمتیں متحرک ہوں گی : حدیث میں آتا ہے کہ آدمی جب پھل دیکھے گا اور اُس کو کھانے کی خواہش ہوگی تو پھل اُس کے پاس آجائے گا۔لیکن دنیا میں آدمی کو پھل خریدنے کے لئے جانا پڑتاہے،یاآدمی پھل توڑتا ہے تو ایک پھل اس سےقریب ہوتا ہےاوردوسرا دور ہوتا ہے۔لیکن جنت میں انسان کوکسی حرکت کی ضرورت ہی نہیں ہوگی،وہاں آدمی ساکن ہوگا اور جنت کی نعمتیں متحرک ہوں گی،کسی ضرورت کے لئے آدمی حرکت نہیں کرے گا،ساری چیزیں خود اس کے پاس آجائیں گی،اور آدمی کاساکن ہوناتھکنے کی وجہ سے نہیں ہوگا بلکہ عیش و عشرت کی وجہ سے ہوگا۔۳؎اڑتا ہوا پرندہ خوان بن کرحاضر ہوجائےگا : آدمی کو پرندہ کھانے کی خواہش ہوگی تو کسی شکار کی ضرورت نہیں ہوگی،بلکہ وہی پرندہ بھنا ہوا اس کےپاس آجائے گا،اور جب آدمی اس کو کھالے گاتو پھروہ پھڑپھڑاتا ہوا اُڑ جائے گا۔ پرندہ کھانے کا جو مزہ ہے وہ تو اپنی جگہ ہے، لیکن جب وہ دوبارہ زندہ ہوکر اُڑے گا تواس کا مزہ الگ ہوگا۔ ------------------------------ ۱؎:حوالۂ سابق۔ ۲؎:روح المعانی:۱۴؍۱۷۷۔ ۳؎:تفسیرِ رازی:۲۹؍۳۷۷۔