موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
یہ ہے کہ فرشتے ان کے چہرے دیکھ کر پہچان لیں گے کہ یہ گنہگار ہیں،چہرے سیاہ ہوں گے اور آنکھیں نیلی ہوں گی۔گنہگاروں کے چہروں کی کیفیت : گنہگاروں کا ذکرتے ہوئے اللہ پاک نے فرمایا: فَأَمَّا الَّذِیْنَ اسْوَدَّتْ وُجُوْهُهُمْ أَکْفَرْتُمْ بَّعْدَ إِیْمَانِکُمْ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُوْنَ۱؎ چنانچہ جن لوگوں کے چہرے سیاہ ہوں گے(آنکھیں پھٹی پھٹی ہوں گی، چہرے پر غم چھائے ہوئے ہوں گے) ان سے کہا جائے گا کہ :کیا تم نے اپنے ایمان کے بعد کفر اختیارکرلیا؟لو اب مزہ چکھو اس عذاب کا ،کیونکہ تم کفر کیا کرتے تھے۔فرشتوں کی پکڑ سے کمر ٹوٹ جائے گی : کل قیامت میں جب فرشتے مجرمین کو علامتوں کے ذریعہ پہچان لیں گےتوان کے پیر اور سر کے بال اس طرح پکڑیں گےکہ ان کی پیٹھ ٹوٹ جائے گی۔پھر ان کو گھسیٹتے ہوئے جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔بعض حضرات نے کہا ہے کہ کچھ آدمیوں کو پیشانی پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے جہنم میں ڈالا جائے گااور کچھ کو پیر پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے جہنم میں ڈالا جائے گا۔۲؎نیک مومنین کی پہچان : وَأَمَّا الَّذِیْنَ ابْیَضَّتْ وُجُوْهُهُمْ فَفِیْ رَحْمَةِ اللہِ ھُمْ فِیْھَا خَالِدُوْنَ۔ تِلْکَ آیَاتُ اللّٰهِ نَتْلُوْهَا عَلَیْکَ بِالْحَقِّ وَمَا اللّٰهُ یُرِیْدُ ظُلْماً لِّلْعَالَمِیْنَ۳؎ جن لوگوں کے چہرے چمکتے ہوں گے،وہ اللہ کی رحمت میں جگہ پائیں گے،وہ اسی میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔یہ اللہ کی آیتیں ہیں جو ہم تمہیں ٹھیک ٹھیک پڑھ کر سنا رہےہیں،اور اللہ دنیا جہاں کے لوگوں پر ظلم کرنا نہیں چاہتا۔ ------------------------------ ۱؎:آل عمران:۱۰۶۔ ۲؎:تفسیر قرطبی :۱۷؍۱۷۵۔ ۳؎: آل عمران:۱۰۷و ۱۰۸۔