موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
’’لا الٰه الا اللہ، سبحان اللہ، الحمدللہ اور اللہ اکبر‘‘پڑھیں گے،اور اُن کے پیٹ بھر جائیں گے۔ان کو کھانے کے بجائے ذکر اللہ کافی ہوجائے گا۔۱؎ اس مادّی دنیا میں اللہ تعالیٰ کانام لینے میں اتنا مزہ ہے تو پھر آخرت میں کتنا مزہ آئے گا؟ذکر کی صورتیں : یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ زبان سے اللہ اللہ کرنے کے علاوہ اس کی اوربھی چند صورتیں ہیں۔(۱)مراقبہ کیا جائے،یعنی اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے بارے میں غور و فکر کیا جائے۔جس کا ذکر اس سے پہلے ہوچکا ہے۔(۲)ہر قول اور ہرعمل شریعت کے مطابق کیا جائے،یہ بھی ذکر میں داخل ہے،اور اس کو ذکر حقیقی کہتے ہیں(۳)زبان کے ذریعہ ذکر کیا جائے۔یعنی اس کی تسبیح، تقدیس،تکبیر اور تحمید بیان کی جائے۔یہ سب صورتیں ذکر میں داخل ہیں۔ اس لئے چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے ہر وقت اپنی زبان کو اللہ کے ذکر سے تر رکھنا چاہئے ، اس کے نام کی بڑی برکت ہے،اس کے اثرات دنیا میں بھی رو نما ہوتے ہیں اور آخرت میں بھی،اس لئے فرمایا: تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِی الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ ’’بڑا بابرکت نام ہے آپ کے رب کا جو عظمت والا اور احسان والا ہے ‘‘ اللہ پاک ہمیں اس کی توفیق عطافرمائے۔ہم سب کی خطاؤں کو معاف فرمائے، ہمارے دلوں میں اپنی محبت پیدا فرمائے،اپنی معرفت ہمیں عطا فرمائے اور جو نعمتیں اس سورت میں بیا ن کی گئیں ہیں اُن سب سے ہمیں سرفراز فرمائے۔(آمین) وَصَلِّ وَسَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی سِیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِهٖ وَاَصْحَابِهٖ اَجْمَعِیْنَ ۔ وَالْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ ------------------------------ ۱؎:سنن ابن ماجہ:باب فتنۃ الدجال وخروج عیسیٰ،۴۰۶۷۔