موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
فاکہہ اور نخل کا مصداق : آدمی جو چیزیں کھاتا پیتا ہے وہ تین طرح کی ہوتی ہیں۔بعض وہ چیزیں ہوتی ہیں جوصرف لذت کیلئے کھائی جاتی ہیں جن سےپیٹ بھرنامقصودنہیں ہوتااُس کو عربی میں’’فاکہہ‘‘کہتے ہیں۔اکثر پھل وغیرہ پیٹ بھرنے کی نیت سے نہیں کھائے جاتے بلکہ پیٹ بھرنے کے بعدمزے کیلئے کھائے جاتے ہیں۔بعض چیزیں ایسی ہوتی ہیں جوبھوک کی حالت میں غذاکے لئے اور اگر بھوک نہ ہوتو صرف مزہ کے لئے کھائی جاتی ہیں،جیسےکھجور،اس کو’’فاکہہ‘‘کےطور پربھی کھایا جاتا ہے اورغذا کےطور پربھی کھایا جاتا ہے۔عرب میں جب بھوک لگتی تھی تو کھجورکھالیاکرتےتھےاورآج عرب میں کھجورکھاناکھانے سے پہلے یابعدمیں کھانے کے لئے رکھ دیئے جاتے ہیں۔ تیسری وہ چیزیں ہوتی ہیں جس کو صرف غذا کے لئے کھایا جاتا ہے،تلذذ کے طور پر نہیں ،جیسے غلّے جن میں دال،چنا،چاول گیہوں جَو وغیرہ ہیں،عام طورپرجتنی چیزیں غلے کی قبیل سے ہوتی ہیں وہ فاکہہ کےطور پر نہیں بلکہ غذا کے طور پر کھائی جاتی ہیں۔اور تینوں طرح کی چیزیں اس میں شامل ہیں،چاہے وہ غذا کے طور پر کھائی جاتی ہوں،یاتلذذ کے طور پر کھائی جاتی ہوں،یاکبھی تلذذ اور کبھی تغذی کے لئےکھائی جاتی ہوں۔اور اللہ پاک نے اسی ترتیب کے اعتبار سے یہاں ان کا ذکر کیا۔۱؎ اللہ تعالیٰ نے ایسے کھجور بنائے ہیں جو’’ذَاتُ الْاَکْمَامِ‘‘خوشے داراورغلاف دار ہیں۔بھوسہ کے فوائد : وَالْحَبُّ ذُوالْعَصْفِ وَالرَّیْحَانُ اور( اس میں) غلہ ہے جس میں بھوسہ (بھی )ہوتا ہے،اور( اس میں) غذا کی چیز (بھی )ہے (جیسے بہت سی ترکاریاں وغیرہ)۔ ------------------------------ ۱؎: روح المعانی:۲۰؍۱۲۲۔