موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
ستارے اور دیگر نعمتوں کا نظام نظروں سے غائب ہے،اور لوگ اُس کو سمجھ بھی نہیں پاتے،اس لئے صرف انہیں دو کا ذکر فرمایا،اورزمین میں نجم اورشجرکاذکر فرمایا۔کیونکہ آدمی کی غذا کا تعلق اسی سے ہے۔کیونکہ آدمی کی غذا یاتو نباتاتی ہے یا حیواناتی، جیسے گوشت،دودھ،جانور کے اعضاء وغیرہ۔اور پھر حیوانات کی بقا نباتات ہی پر ہے، اوراس کی دوقسمیں ہیں،ایک وہ جو انسانوں کی غذا ہے،جیسے گیہوں،جو،درختوں کے پھل وغیرہ۔اور ایک وہ جو جانوروں کی غذا ہے،جیسے گھاس،بھوسا،لکڑی وغیرہ۔اس لیے یہاں پر حیوانات کا ذکر نہیں،بلکہ نباتات کی صرف دوہی قسموں کا بیان ہے۔۱؎ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اللہ پاک نے ان نعمتوں کو کیوں ذکر کیا؟وہ اس وجہ سے تا کہ ہم ان نعمتوں کے بارےمیں سونچیں ،غور و فکر کریں،اوراس سے دل میں اللہ پاک کی محبت پیداکریں ،اس کی عظمت کو جانیں۔اور اس کی اطاعت کریں۔اللہ اور رسول سے محبت کی پہچان اور اس کی حقیقت : بزرگوں نے لکھا ہے کہ اگر آدمی روزانہ پانچ ،دس منٹ اللہ تبارک وتعالیٰ کی نعمتوں کا مراقبہ کرے تو اس کی محبت دل میں پیدا ہوگی،اور جب محبت دل میں پیدا ہو گی تو اس کی بندگی آسان ہوجائے گی۔سارا دارو مدار اللہ اور اس کے رسول کی محبت پر ہے۔ محبت کی حقیقت یہ ہے کہ دل جس چیز میں مشغول ہو اُس سے لطف اندوز ہو، اور اُس سے لذت حاصل کرے ۔ اگر آدمی پیسوں میں مزہ اور دلچسپی لیتا ہے تو پیسوں سے محبت ہے۔ اگر عورت میں مزہ لیتا ہے تو عورت سے محبت ہے۔ اگر کپڑوں میں مزہ لیتا ہے تو کپڑے سے محبت ہے۔ اگر کاروں میں مزہ لیتا ہے تو کاروں سے محبت ہے۔ اگر قصے کہانیوں میں مزہ لیتا ہے تو قصے کہانیوں سے محبت ہے۔اگر اللہ اور اُس کے رسول ------------------------------ ۱؎:تفسیر رازی:۱۵؍۵۳ ۔