موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
سورۂ رحمٰن کا شانِ نزول : تیسری بات یہ ہے کہ اس کا شانِ نزول کیا ہے؟اوراس سورت کو اللہ پاک نے کیوں نازل فرمایا ہے؟اس کی وجہ یہ ہے کہ مشرکین مکہ کے ہاں اللہ پاک کے اسماءمیں ’’رحمن‘‘ کا نام زیادہ معروف نہیں تھا اور وہ دوسرے ناموں سے اللہ تبارک وتعالیٰ کو جانتے تھے،جب اُن سے سورۂ فرقان آیت نمبر ۶۰میں کہا گیا کہ رحمٰن کی عبادت کرو تو کہنے لگے: ’’ وَمَا الرَّحْمٰنُ‘‘ ’’رحمٰن کیا چیز ہے؟‘‘تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے سورۂ رحمٰن نازل فرمائی ۔۱؎ اور بتایا کہ’’رحمٰن‘‘ یہ ہے۔ علامہ قرطبینے اس کے نزول کا ایک اور واقعہ بیان فرمایا ہےکہ کفار آپ ﷺ کے بارے میں یہ کہنے لگے کہ یمامہ کا ایک آدمی مسیلمٔہ کذاب (نعوذ باللہ )آپ کو یہ کلام سکھاتا ہے تو اللہ پاک نے جواب دیا کہ محمد (ﷺ)کو قرآن رحمٰن سکھاتا ہے۔۲؎قرآن کی زینت : چوتھی بات یہ ہےکہ اس سورت کے فضائل کیا ہیں؟اس کے فضائل کے بارے میں ایک روایت حضرت علیسےمروی ہے کہ آپ نے ارشاد فرمایا: ’’لِكُلِّ شَیْئٍ عَرُوْسٌ وَعَرُوْسُ الْقُرْآنِ الرَّحْمٰنُ‘‘۳؎ ’’ہر شئی کی ایک زینت ،ایک خوبصورتی اورایک جمال ہوتا ہے اورقرآن کی زینت سورۂ رحمٰن ہے‘‘۔ ایک حدیث میں آپ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص سورہ رحمٰن پڑھتا ہے تو اللہ پاک اس کی کمزوری پر رحم فرماتے ہیں اور وہ بندہ اللہ پاک کے احسانات کو اداکردیتا ہے۔۴؎ ------------------------------ ۱؎:تفسیر اضواء البیان:۷؍۴۸۸۔ ۲؎:تفسیر قرطبی:۱۷؍۱۵۲۔ ۳؎:شعب الایمان:فصل فی فضائل السورۃ والآیات:۲۲۶۵۔ ۴؎: الکشف والبیان:۹؍۱۷۶۔