موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
جنات کا کسی کی شبیہ اختیار کرنا : (۴)چوتھی بات یہ ہے کہ وہ کسی بھی شکل کواختیارکرسکتے ہیں ،اللہ تعالی نے ان کواس کی قدرت دی ہے ۔ انسان میں کثافت ہوتی ہے،اور جنات میں لطافت ہوتی ہے،جس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی شکل کو اختیار کرسکتے ہیں۔جنات حضور کی شکل میں متشکل نہیں ہوسکتے : البتہ ایک صورت اس سے مستثنیٰ ہے، وہ حضور کی شکل میں نہیں آسکتے،نہ خواب میں اور نہ بیداری میں۔ آپ نے فرمایا: ’’مَنْ رَآنِىْ فِى الْمَنَامِ فَسَيَرَانِىْ فِى الْيَقَظَةِ أَوْ لَكَأَنَّمَا رَآنِىْ فِى الْيَقَظَةِ لَا يَتَمَثَّلُ الشَّيْطَانُ بِىْ‘‘۱؎ جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو گویا اس نے مجھے بیداری میں دیکھا،کیونکہ شیطان میری شکل اختیار نہیں کرسکتا۔ کیونکہ اگران کو اس کی قوت ہوتی تو لوگوں میں دھوکہ دہی کا اندیشہ ہوتا،اس لئے جواَشکال دین کے اعتبارسے نقصان پہنچانے والے ہیں اللہ تعالیٰ نے اُن کو وہ شکل اختیار کرنے کی قدرت ہی نہیں دی۔البتہ دوسرے اَشکال میں جنات کسی بھی وقت متشکل ہوسکتے ہیں۔جیسے حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ آپ نے انہیں زکوۃ کے مال کی حفاظت کے لئے مقر رکیا تھا،شیطان رات میں فقیر اور محتاج بن کر آیا اور کچھ مال چرا کر لے گیا ،دوسرے دن آپ نے اس کی نشان دہی فرمائی کہ وہ شیطان تھا۔۲؎ ایک روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایاکہ مدینہ میں کچھ جنات اسلام لائے ہیں،اگر تم ان کو پکڑو تو تین دن تک قتل مت کرو ،ان کو جانے کے لئے کہو،اگر وہ پھر بھی نہ ------------------------------ ۱؎:صحیح مسلم:باب قول النبیمن رآنی فی المنام،۶۰۵۷۔ ۲؎ :صحیح بخاری:کتاب الوکالۃ،۲۳۱۱۔