موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
اسی طرح سورۂ حجر میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: وَالْجَآنَّ خَلَقْنَاهُ مِنْ قَبْلُ مِنْ نَّارِ السَّمُوْمِ۱؎ ’’اور جنات کو ہم نےاس سے پہلے لُو کی آ گ سے پیدا کیا تھا۔‘‘ سورۂ اعراف میں ہے:ﯚخَلَقْتَنِيْ مِنْ نَّارٍ وَخَلَقْتَهٗ مِنْ طِيْنٍﯙ۲؎ (شیطان نے کہا کہ)آپ نے مجھ کو آگ سے اور آدم کو مٹی سے پیدا کیا( تو میں اس کو سجدہ کیوں کروں؟) آپ نے ارشاد فرمایا: ’’خُلِقَتِ الْمَلاَئِكَةُ مِنْ نُّورٍ وَخُلِقَ الْجَانُّ مِنْ مَّارِجٍ مِنْ نَّارٍ‘‘ ۳؎ ملائکہ کو نور سے پیدا کیا گیا،اور جنات کو بھڑکتے ہوئے شعلہ سے پیدا کیا گیا۔جنات کی ذریت کا سلسلہ : (۲) دوسرے یہ کہ ان میں توالد و تناسل ہوتا ہے،یعنی اُن میں بھی اولاد کا سلسلہ انسانوں جیسا ہو تا ہے۔’’هُمْ يَتَوَالَدُوْنَ كَمَا يَتَوَالَدُ بَنُوْ آدَمَ‘‘۴؎ نیزاسی سورت میں آگے اللہ پاک نے حوروں کے بارے میں فرمایا: ﯚ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ اِنْسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَا نٌّ ﯙ کہ ان کو اس سے پہلےنہ کسی انسان نے چھوا (جماع کیا) ہےاور نہ کسی جن نے،پتہ چلا کہ ان میں بھی آپس میں انسانوں جیسا تعلق اورصحبت ہوتی ہے۔ (۳) تیسری بات یہ ہے کہ عام طور پر وہ انسانوں کو نظر نہیں آتے۔اور عام طورپراس لیے کہا جاتا ہے کہ کبھی کبھی کسی کو نظر بھی آجاتے ہیں۔ ------------------------------ ۱؎:الحجر:۲۷۔ ۲؎:الاعراف:۱۲۔ ۳؎:صحیح مسلم:باب فی احادیث متفرقۃ،۷۶۸۷۔ ۴؎:تفسیرِ طبری: ۱؍۵۰۶۔