موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
نےکوئی عمل کیا ہے تو وہ بھی پیش کیا جائے گا،ہم پر کوئی ظلم نہیں ہوگا،لیکن جب ہمارے ساتھ انصاف ہوگا ،ہمارے اعمال ترازو میں تولے جائیں گے تو ہم اپنے اعمال بد کی وجہ سے بچ نہیں پائیں گے۔ فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیْراً یَّرَہٗ،وَمَن یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗ۱؎ ’’چنانچہ جس نے ذرہ برابر کوئی اچھائی کی ہوگی وہ اسے دیکھے گا،اور جس نے ذرہ برابر کوئی برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھے گا‘‘۔ وَوَجَدُوْا مَا عَمِلُوْا حَاضِرًا وَلَا یَظْلِمُ رَبُّکَ أَحَدًا ۲؎ اور اپنا سارا کیا دھرا اپنے سامنے موجود پائیں گے،اور تمہارا پروردگار کسی پر کوئی ظلم نہیں کرےگا۔اُس وقت ہمارا نامۂ اعمال باوزن رہنےاورنیکیوں کا پلڑا بھاری رہنے کے لئے ہمیں کیا کرنا ہوگا ؟ترازو کووزنی رکھنے کی شکلیں : اس کی ایک شکل تو یہ ہے کہ ان کلمات کا ورد رکھے جو ہم کو نبی نے سکھلائی ہیں، آپ نے فرمایاکہدوکلمےزبان پرانتہائی ہلکے ہیں اوراللہ کے ہاں انتہائی محبوب ہیں اور میزان میں انتہائی بھاری ہیں اوروہ یہ ہیں: ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمْ‘‘۳؎ ایک حدیث میں آپنےارشاد فرمایا: ’’سُبْحَانَ اللهِ نِصْفُ الْمِيْزَانِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ تَمْلَاُ الْمِيْزَانَ‘‘۴؎ جو آدمی اخلاص کے ساتھ سبحان اللہ پڑھتا ہے تو وہ آدھے میزان کو بھر دیتا ہے،اور الحمدللہ کہتا ہے تو میزان کو پُر کردیتا ہے۔ ------------------------------ ۱؎: الزلزال:۷و۸۔ ۲؎:الکہف:۴۹۔ ۳؎:صحیح البخاری:باب قول اللہ تعالیٰ ونضع الموازین القسط لیوم القیامۃ،۷۵۶۳۔ ۴؎:مسند احمد:حدیث رجل من بنی سلیم،۱۸۷۸۱۔