موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
ودانش نہیں ہے لیکن آدمی میں عقل و دانش ہے۔ کچھ عقل و دانش دوسری مخلوقات میں بھی ہے لیکن اتنی نہیں کہ ان کو اللہ کا کلام دیا جاسکے۔ اور وہ احکامِ شرع کے مکلف ہوسکیں،اور اُن کو آزمائش میں ڈالا جاسکے۔تخلیق کے ذکر کا مقصد : اسی عقل و دانائی کی بنیاد پراس نےدوسری مخلوقات کواپنا کھلونا بنالیا ہے،جیسے چاہے ان سےفائدہ اُٹھاتا ہے،حالانکہ یہ اس مٹی سے بنا ہوا ہےجس کو روندا جاتا ہے،جس کی کوئی حیثیت نہیں ہے،ان سب کے باوجود اللہ تعالیٰ نے اس کو ساری مخلوقات پر فضیلت بخشی ہے،وہ پوری مخلوقات پرحکومت کرتا ہے،نباتات اس کی خدمت میں، جمادات اس کی خدمت میں،حیوانات اس کی خدمت میں۔پہاڑ،دریا،زمین، درخت، اورجانور سب اس کے ماتحت اور تصرف میں ہیں،سب کو اسی کے لئے مسخر کیا گیا ،لیکن ساتھ ہی اسے یہ حقیقت بھی بتا دی گئی کہ تمہاری حقیقت یہ ہے،تا کہ انسان اپنی حقیقت میں غور کرے،اپنے نظامِ پیدائش پر غور کرے کہ کس چیز سے اس کو پیدا کیاگیا ہے؟اور کیسے وہ پیدا ہوا ہے؟کن کن مراحل سے اس کو گزارا گیا ہے؟تاکہ وہ اپنے خالق اور رب کو پہچان سکے۔اسی وجہ سے فرمایا گیا:ﯚفَلْیَنظُرِ الْإِنْسَانُ مِمَّ خُلِقَﯙ۱؎ اب انسان کو یہ دیکھنا چاہئے کہ اسے کس چیز سے پیدا کیا گیاہے؟جنات کی تخلیق : وَخَلَقَ الْجَانَّ مِنْ مَّارِجٍ مِّنْ نَّارٍ اور جنات (کی اصل اول )کوخالص آگ سے پیدا کیا۔ ------------------------------ ۱؎:الطارق:۵۔