موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
اُس کا گودا وغیرہ سب نظر آئے گا تو کیا مزہ آئے گا؟طبیعت اس سے گھن نہیں کرے گی؟ میں نے کہا کہ حضور پاک نےاس کا بھی جواب دیا اور فرمایا کہ: ’’لَا يَبُوْلُوْنَ وَلَا يَتَغَوَّطُوْنَ وَلَا يَمْتَخِطُوْنَ وَلَا يَتْفُلُوْنَ وَرَشْحُهُمُ الْمِسْكُ‘‘۱؎ ’’اہل جنت پیشاب نہیں کریں گے،پاخانہ نہیں کریں گے،تھوکیں گے نہیں، ناک کی ریزش صاف نہیں کریں گے،اور ان کا پسینہ مشک کا ہوگا‘‘ ایک یہودی آپ کے پاس آیا،اور کہنے لگا کہ اےمحمد!()کیا جنت میں بھی لوگ کھائیں گے اور پئیں گے؟آپ نے فرمایا کہ کیوں نہیں؟بلکہ جنت میں ایک آدمی کو کھانے پینے اور جماع میں سو آدمیوں کے برابر قوت دی جائے گی، یہودی نے کہا کہ پھرتو اس کو استنجاء کی بھی حاجت ہوگی؟آپ نے فرمایا کہ نہیں،بلکہ مشک کی طرح خوشبودار پسینہ آئے گا اور کھانا ہضم ہوجائے گا۔۲؎ اور ایک روایت میں آپ نے فرمایا: ’’طَعَامُهُمْ ذَاكَ جُشَاءٌ كَرَشْحِ الْمِسْكِ‘‘۳؎ ان کا کھانا مشک کی طرح ڈکار سے ہضم ہوجائے گا۔ ایک روایت میں ہے: ’’فَلَيْسَ فِيْهِنَّ اَذىً‘‘۴؎ کہ ان کو پیریڈ(menses) نہیں ہوگا۔ پس جب ان میں کوئی گندگی نہیں ہوگی،خون، پیپ،پیشاب پاخانہ اور تھوک وغیرہ سے وہ پاک ہوں گے،ایک مُشک کی ڈکار آئے گی یا تھوڑا سا پسینہ آئے گااور سب ہضم ہوجائے گا تو پھر ان سے گھن اور تکدر بھی نہیں ہوگا ۔حضرت والد صاحب کا ایک ملفوظ : ہمارے والد صاحب فرمایا کرتے تھے کہ روح کی معراج دیدارِ الٰہی ہے اور جسم کی معراج عورت ہے، اس کے آگے اور کوئی لذت ہی نہیں ہے۔ اتنے بڑے بڑے ------------------------------ ۱؎:صحیح بخاری:باب احادیث الانبیاء:۳۳۲۷۔ ۲؎:مسند احمد :الجزء الثانی والثلاثون:۱۹،۱۹۲۶۹۔ ۳؎:صحیح مسلم،باب فی صفات الجنۃ۷۳۳۳۔ ۴؎:مسند الفردوس:۲۹۵۵۔