موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
ہوگا،اسی طرح اس کے برعکس اگر وہ انہیں ناراض کرے گا تو اس سے ان کی عزت میں کوئی کمی نہیں ہوگی،کیونکہ وہ تو غنی اور حمیدہیں،اس لئے ہماری عبادت اور نافرمانی سے اللہ پاک کی شان میں کوئی اضافہ اورکمی نہیں ہوتی،حدیثِ قدسی ہے: ’’يَا عِبَادِىْ لَوْ أَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ وَاِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ كَانُوْا عَلٰى أَتْقٰى قَلْبِ رَجُلٍ وَّاحِدٍ مِّنْكُمْ مَا زَادَ ذٰلِكَ فِىْ مُلْكِىْ شَيْئًا يَا عِبَادِىْ لَوْ اَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ وَاِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ كَانُوْا عَلٰى أَفْجَرِ قَلْبِ رَجُلٍ وَّاحِدٍ مَا نَقَصَ ذٰلِكَ مِنْ مُلْكِىْ شَيْئًا‘‘۱؎ اللہ پاک نے فرمایا کہ: ’’ اے میرے بندو!اگر تم میں سے اول اور آخر،انسان اور جنات سب کے سب مل کر اتنے فرمانبردار ہوجائیں جیسے سب سے زیادہ متقی آدمی کا دل ہوتا ہے تو اس سےمیری شان میں کچھ اضافہ نہیں ہوگا۔اور پھر آگے فرمایاکہ تمام لوگوں کے دل کسی ایسے آدمی کی طرح ہوجائیں جو سب سے زیادہ فاجر، فاسق اور خبیث ہو تو حق تعالیٰ شانہ نے فرمایا کہ اس سے میری شان میں کچھ کمی نہیں ہوگی۔ کیونکہ وہ تو غنی ہیں۔اس وجہ سے ہمارے عبادت کرنے اور نہ کرنے کی وجہ سےاُن کی شان میں نہ اضافہ ہوتا ہے اور نہ کمی واقع ہوتی ہے۔ انہیں انعامات کا ذکرکرتے ہوئے فرماتے ہیں:تعلیمِ قرآن محض رحمتِ خداوندی ہے : اَلرَّحْمٰنُ ، عَلَّمَ الْقُرْآنَ ، خَلَقَ الْإِنْسَانَ ، عَلَّمَہُ الْبَیَانَ ’’وہ رحمٰن ہی ہے، جس نے قرآن کی تعلیم دی،اسی نے انسان کو پیدا کیا،(پھر) اس کو گویائی سکھائی‘‘۔ ------------------------------ ۱؎:صحیح مسلم:ابواب البر والصلة والآداب:باب تحریم الظلم،۴؍۱۹۹۴۔