موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
گوشت کی شکل اختیار کرتا ہے،پھر گوشت کے بعض اجزاء میں ہڈی پیدا کی جاتی ہے،پھر ان ہڈیوں پر گوشت چڑھتا ہے،پھر اس میں روح پھونکی جاتی ہے،اس طرح پورا جسمانی نظام قائم ہوتا ہے۔پھر جتنے دن اللہ پاک اس کو رحمِ مادر میں رکھنا چاہیں وہ رہتا ہے،پھر اس کی ولادت ہوتی ہے۔کیسی اس کی قدرت ہے؟کیسی اس کی خالقیت ہے؟ کیسی اس کی ربوبیت ہے کہ اس نے ایک ناپاک پانی کو انسانی سانچہ میں ڈھال دیا،یہ تو بنی آدم کا نظام ہے،لیکن حضرت آدم کی پیدائش کا نظام تو بالکل الگ تھا۔اُن کو براہِ راست مٹی سےبنایاگیا،اس کوسکھایاگیااوراس سوکھی ہوئی مٹی میں دل،دماغ، پھیپھڑے،گُردے ،گوشت،پوست،خون،نسیں، ہڈیاں سب پیدا کی گئیں۔انسان عالم اصغر ہے : اس ناپاک قطرے کے لئے اللہ پاک نے سارے عالم کو مسخر کیا۔پہلے اللہ پاک نے عالمِ اکبریعنی آسمان و زمین،چاند اور سورج اور اللہ کی وحدانیت پر دال چند چیزوں کا ذکر کیا ۔اب عالمِ اصغر یعنی انسان کو بیان فرمارہے ہیں۔انسان کی سارے عالموں پرافضلیت کی وجوہات : بعض صوفیاء کہتے ہیں کہ انسان عالمِ اکبر ہے اور ساری چیزوں سے افضل ہے۔اورتمام کائنات عالمِ اصغرہے کیونکہ جو کچھ کائنات میں ہے وہ آدمی میں ہے،لیکن جوکچھ اس میں ہےوہ پوری کائنات میں نہیں ہے۔ آدمی میں کچھ چیزیں غیرمعمولی ہیں،اس لیے پوری کائنات اس کے لئےمسخر ہے اورآدمی مسخر لہ ہے۔ کائنات پوری مستعمَل یعنی استعمال کی جانےوالی ہے اورآدمی مستعمِل یعنی استعمال کرنے والاہے۔ کائنات میں اختیار نہیں ہے جبکہ آدمی میں اختیار ہے۔ کائنات میں عقل