موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
دوسرا اعتراض ان کا یہ ہے کہ انبیاء کے بارے میں قرآن مجید میں کہا گیا ہے کہ وہ ان ہی کی قوم میں سے آتے ہیں،اور جنات کی قوم انسان سے الگ ہے،اس لئے انبیاءِ کرام ان کے لئے مبعوث نہیں ہوتے،اس کا جواب یہ ہے کہ یہ کوئی ضابطہ نہیں کہ مخلوق کی ہر نوع کے لئے اسی نوع کا کوئی شخص رسول ہوا کرے۔ باقی انسانوں کی طرف فرشتہ کو رسول بنا کر بھیجنے سے جو قرآن کے متعدد مواضع میں انکار کیا گیا ہے، اس کا اصلی منشاء یہ ہے کہ عام انسان ان کی اصلی ہیئت میں ان کی رویت کا تحمل نہیں کرسکتے اور خوف وہیبت کی وجہ سے ان سےمستفید نہیں ہوسکتے اور اگر وہ بصورتِ انسان آئیں تو بے ضرورت التباس رہتا ہے۔اسی طرح اگر جنات کی قوم میں منصبِ نبوت کی اہلیت ہوتی تو وہ بھی انسانوں کے لئے مبعوث نہیں کئے جا سکتے تھے کیونکہ وہاں بھی یہی اشکال ہوتا۔ ہاں انسانوں میں سےرسولوں کا جنات کی طرف مبعوث ہونا اس لئے مشکل نہیں کہ جنوں کے حق میں انسان کی رویت نہ تو ناقابل تحمل ہے اور نہ انسان کا صوری خوف و رعب استفادہ سے مانع ہوسکتا ہے۔اور ادھر پیغمبر کو حق تعالیٰ وہ قوتِ قلبی عطا فرمادیتا ہے کہ ان پر جن جیسی ہیبت ناک مخلوق کا کوئی رعب نہیں پڑتا۔اس لئے یہ اعتراض بھی لغو ہے۔(تفسیرِ عثمانی)جنات کا انسانوں کوستانا اور ان کے اجسام میں داخل ہونا (۷)ایک مسئلہ اس موضوع سے متعلق یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہئے کہ آیاجنات کسی کو ستا سکتے ہیں یا نہیں اور کسی کے بدن میں داخل ہوسکتے ہیں یا نہیں؟تونصوص اس بارے میں کہتے ہیں یہ بھی ممکن ہے،بلکہ واقع ہے۔آپ کا جن کو اتارنا : بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے جنوں کو بھی اتارا ہے، چنانچہ امِّ اباناپنے والد سے روایت نقل کرتی ہیں کہ ان کے دادا آپ