موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
روزِ قیامت حق تعالیٰ براہِ راست سوال فرمائیں گے : ایک اور حدیث میں ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ بندے کو براہِ راست اپنے سامنے کھڑا کریں گے: ’’مَا مِنْکُمْ مِّنْ اَحَدٍ اِلَّا وَ سَیُکَلِّمُهُ اللہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ لَیْسَ بَیْنَ اللہِ وَ بَیْنَہٗ تَرْجُمَانٌ‘‘۱؎ ’’اللہ تبارک وتعالیٰ اور بندے کے درمیان کوئی ترجُمان نہیں ہوگا، کوئی مترجم اور ٹرانسلیشن کرنے والا(Translator)نہیں ہوگا۔ اللہ تبارک وتعالیٰ براہِ راست بندے سے بات کریں گے،اوراُس سے سوال کریں گے۔اب آپ اندازہ لگائیے کہ آدمی کی کیا حالت ہوگی؟وہاں پوری زندگی کا حساب لیا جائے گا،ہم ایک دن کا کیا ایک گھنٹے کا بھی حساب نہیں دے پائیں گے۔حسابِ یسیر کی دعا مانگنی چاہئے : اسی لیے حضور پاک کے بارے میں حضرت عائشہفرماتی ہیں کہ میں نے آپ کو اپنی نماز میں یہ دعامانگتے ہوئے سنا:’’اَللّٰھُمَّ حَاسِبْنِیْ حِسَابًا یَّسِیْراً ‘‘ میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ()! ’’حسابِ یسیر‘‘ کیا ہے؟ فرمایا کہ نامۂ اعمالپر نظر ڈالی جائے اور چھوڑ دیا جائے۔۲؎اوربعض روایتوں میں آتا ہے کہ آپ نے فرمایا :حساب یسیر’’العرض ‘‘ہے، یعنی پیش کرناہے کہ یہ ہے تمہارا نامۂ اعمال، اسے لے لو۔ لیکن جس سے یہ پوچھا گیا کہ تو نے یہ’’کیوں‘‘کیا تو وہ ہلاک ہوجائے گا:’’مَنْ نُوْقِشَ الْحِسَابَ یُھْلَکُ‘‘۳؎ ------------------------------ ۱؎: صحیح البخاری :کتاب الزکاۃ؍باب الصدقۃ قبل الرد ۔ ۲؎:مستدرکِ حاکم:کتاب الاحوال:۸۷۲۷۔ ۳؎:صحیح بخاری:کتاب العلم؍باب من سمع شیئافراجع حتی یعرفہ ،۱۰۳۔