موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
اللہ پاک صفتِ انفعال سے پاک : یہ اللہ تعالیٰ کا نظام ہے، انہوں نے پہلے اپنا ایک اصول بنایا کہ میری رحمت میرے غصے پر غالب رہے گی، حالانکہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت اور غصے سے مغلوب نہیں ہوتے۔ جیسے مخلوق رحم کے جذبے میں آکر مغلوب ہوجاتی ہے اللہ تعالیٰ اس طرح مغلوب نہیں ہوتے۔ ماں اپنے بچے پر رحم کرنے میں مجبور ہوجاتی ہے، اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق پر رحم کرنے میں مجبور نہیں ہوتے ،بلکہ اپنے ارادے سے رحم کرتے ہیں۔ آدمی اپنے دُشمن پر غصہ کرنے میں مجبور ہوجاتا ہے اور مغلوب الغضب ہوجاتا ہے، اللہ تعالیٰ اپنے مخالف پر غصہ کرنے میں مغلوب نہیں ہوتے۔ جب اللہ تعالیٰ نے کسی پر غصہ کیا یا کسی کو سزا دی تو اپنے ارادے سے کیا اور بغیر کسی مغلوبیت کےکیا، غصہ بھی اللہ تعالیٰ کے ارادے سے ہوتاہے کہ کہاں غصہ کرنا ہے؟ کس پر غصہ کرنا ہے؟ ساری مخلوق نافرمانی کرکے اللہ تعالیٰ کو غصہ دلارہی ہے لیکن وہ جوش میں نہیں آتے کیونکہ وہاں پر جوش نہیں ہے۔ وہاں جوش نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہاں پر تأثر نہیں ہے۔ کیونکہ یہ کیفیت کا پیدا ہونا اللہ کےلئے عیب ہے،کئی لوگ اللہ تعالیٰ کو گالیاں دے رہے ہیں،اور کئی تو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کررہے ہیں،کئی لوگ گناہ کررہے ہیں، اللہ تعالیٰ کے خلاف ہر قسم کی خرافات اور ہر قسم کی بدتمیزی پوری دنیا میں کی جاری ہے۔ جتنی نئی ٹیکنالوجی اور نئی نئی ایجادات سامنے آرہی ہیں یہ سب کی سب اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں ہی استعمال کی جارہی ہیں۔ مگر اللہ تعالیٰ کے غضب کو جوش نہیں آتا۔ بلکہ ڈھیل دیتے ہیں کہ اور حرام مزے کرلو۔ یہاں پر اللہ تعالیٰ نے ایک حکمت اور مصلحت بنائی ہوئی ہے: