موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
’’اَللُّؤْلُؤُ‘‘کے معنیٰ بڑے موتی اور’’اَلْمَرْجَانُ‘‘کے معنیٰ چھوٹے موتی کے ہیں، بعض یہ کہتے ہیں کہ ’’لؤلؤ‘‘ موتی کوکہا جاتا ہے، اور بعض اس کے بر عکس کہتے ہیں،اور بعض کہتے ہیں کہ مرجان سرخ پتھر کا ہوتا ہے،جس میں درخت کی مشابہت ہوتی ہے، جو جواہرات کی ایک قسم ہے۔۱؎ایک اشکال اور اس کے جوابات : یہاں ایک اعتراض یہ ہوتا ہے کہ موتی کھارےپانی کےسمندر سے نکلتے ہیں،میٹھے پانی سے نہیں،اوریہاں اللہ تعالیٰ نےفرمایا کہ دونوں سے نکلتے ہیں۔ مفسرین نے اس کے کئی جواب دئیے ہیں۔ (۱)علامہ عینی کہتے ہیں کہ جب دونوں سمندر ملتے ہیں تو گویا وہ دونوں ایک ہی ہوگئے،اس لئے ان دونوں کی طرف نسبت صحیح ہے۔۲؎ (۲)ایک سمندر سے موتی نکلتے ہیں اور ایک سے مرجان،اس لئے دونوں کی جانب نسبت کی گئی ہے۔۳؎ (۲)بعض علماءنے کہا کہ سیپی کھارے پانی ہی میں بنتی ہے لیکن جب وہ اپنا منہ کھول کرباہرآتی ہے تو بارش کا پانی اس میں چلا جاتا ہے،اور وہ میٹھا ہوتا ہے،گویا اس کا وجود کھارے اور میٹھے دونوں پانی سے ہوتا ہے اس لئے فرمایا کہ وہ دونوں سے نکلتے ہیں۔۴؎ (۳)امام رازینے ایک اچھا جواب دیا۔ فرمایا کہ موتی اس جگہ پیدا ہوتا ہے جہاں دونوں ملتے ہیں،پھر سیپی کھارے پانی کی تلاش میں میٹھے پانی سے نکل کر چلی جاتی ہے،تاکہ موتی جم سکے ،جیسے کہ عورت ابتداء ِحمل میں کسی کھاری،کھٹی اور چٹپٹی ------------------------------ ۱؎: تفسیر مظہری:۱؍۶۲۸۸۔ ۲؎:روح المعانی:۲۰؍۱۳۳۔ ۳؎:تفسیرِ قرطبی :۱۷؍۱۴۲۔ ۴؎:تفسیرِ مظہری:۱؍۶۲۸۸۔