موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
اُس کا مطلوب ساکن ہوتاہے۔اس کو چیز لینے کے لیے خود جانا پڑتا ہے۔ اگر آپ کو پھل لینا ہے تو آپ دوکان جاکر پھل خریدیں گے،لیکن جنت میں کیا ہوگا؟ تو فرمایا:ﯚ قُطُوْفُهَا دَانِيَةٌﯙ جنت کے پھل خود کھانے والے کے قریب ہونگے۔جنت کے فرش کا استر : ’’مُتَّکِئِیْنَ عَلٰی فُرُشٍ بَطَائِنُھَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ وَّجَنَی الْجَنَّتَیْنِ دَانٍ۵۴ فَبِأَیِّ آلَاءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ۵۵ ’’وہ لوگ تکیہ لگائے ایسے فرشوں پر بیٹھے ہونگے جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے۔ اور ان دونوں (باغوں) کا پھل بہت نزدیک ہوگا۔سواے جن و انس! تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کوجھٹلاؤگے ؟ ’’استبرق‘‘دبیز ریشمی مخمل کو کہتے ہیں۔اور’’اَلْجَنٰی‘‘درختوں سے منتخب اور توڑے جانے والے پھل کو کہتے ہیں۔ظاہر فرش کیوں مخفی رکھا گیا؟ ابن عباس کہتے ہیں کہ اللہ پاک نے استر کے بارے میں بتایا کہ وہ دبیز ریشم کا ہوگا،لیکن ابرے( ظاہری حصہ )کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ،کیونکہ روئے زمین پر کوئی اس سے واقف نہیں ہے۔۱؎ امام رازینے لکھا ہے کہ اہلِ دنیا باطن کو چھوڑ کر ظاہر سنوارتے ہیں،اور ظاہر کی زینت دکھانا چاہتے ہیں،اللہ پاک نے باطن کے بارے میں بتلا دیا کہ اس کی یہ کیفیت ہوگی،اور ظاہر کو مخفی رکھا،تا کہ وہ خود غور کریں کہ جب فرش کا باطن اور استر ایسا ہو گا تو اس کا ظاہر کیسا ہوگا؟۲؎ ------------------------------ ۱؎:تفیسرِ مظہری:۹؍۱۵۸۔ ۲؎:تفسیرِ رازی:۲۹؍۳۷۷۔