موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
جنت میں اللہ پاک سورۂ رحمٰن کی تلاوت فرمائیں گے : ایک حدیث میں ہے کہ جنت میں ہر جمعہ اللہ تبارک وتعالیٰ سورۂ رحمٰن کی تلاوت فرمائیں گے۔جمعہ سےدنیا کایہ آٹھ دن والا جمعہ مراد نہیں ہے،کیونکہ بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلمان اللہ تبارک وتعالیٰ سے اس سورت کو سنیں گے تو مست ہوجائیں گے اور سینکڑوں سال اسی غشی میں گزر جائیں گے، پھر ان لوگوں کو ہوش آئے گا۔ذراغور کریں کہ جب براہ راست اللہ تبارک وتعالیٰ اس کی تلاوت فرمائیں گے تو اس میں کتنا مزہ آئے گا؟رحمٰن کے معنیٰ : ’’رحمٰن‘‘ مبالغے کا صیغہ ہے اور ’’رحمت‘‘ سے بنا ہوا ہے۔ ’’رحیم‘‘ بھی مبالغے کا صیغہ ہے اور وہ بھی ’’رحمت‘‘ سے بنا ہوا ہے۔ ’’رحمٰن‘‘کے معنی بہت ہی زیادہ مہربان کے ہیں،اصطلاح میں رحمٰن کہتے ہیں اس کو جس کی رحمت عام ہو اور اللہ کے علاوہ کوئی ذات ایسی نہیں ہےجس کی رحمت سب پر عام ہو۔اس میں مؤمنین ،کافرین، فاسقین اور فاجرین سب شامل ہیں،اس لئے اس نام کا رکھنا کسی اور کے لئے درست نہیں ہے۔رحمٰن اور رحیم میں فرق : لفظِ رحمٰن عام طور پر حق تعالیٰ کی نعمِ سابقہ یعنی مخلوقات کے وجود کی نعمت کے لیے آتا ہے اور ان نعمِ سابقہ میں کوئی اللہ تعالیٰ کا شریک نہیں ہے اس وجہ سے صرف ’’رحمن‘‘ کسی کا نام نہیں ہوسکتا۔اور رحیم اس کو کہتے ہیں جس کی رحمت خاص ہو،اور اس کا اطلاق نعَمِ لاحقہ یعنی وجود کے بعد کی نعمتوں پر ہوتا ہے۔چونکہ ایک طرح سے مخلوق ان کو انجام دیتی ہے مثلاً کھلانا،پلانا،پہنانا،کسی ضرورت کا