موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
لئے ایسے طریقے اور ایسی ترکیبیں کرتا ہےجس کی وجہ سے وہ ڈوبنے سے محفوظ رہتی ہیں، یہ طریقے اور ترکیبیں بھی اللہ پاک ہی سجھاتے ہیں۔کشتیوں نے گویا ملکوں کو سمیٹ دیا : اور پھر ان کشتیوں کے ذریعہ پوری دنیا گویا ایک شہر ہوگئی،پوری دنیا کا اقتصادی نظام گویا سمٹ گیا،ایک ملک سے دوسرے ملک سامانوں کا لانا اور لے جانا انتہائی آسان ہوگیا،اگریہ سمندرنہ ہوتے تو کتنی مشقت اور تکلیف ہوتی؟اب انہیں کشتیوں کے ذریعہ دنیا بھرکےپھل آرہےہیں،غلےآرہےہیں،دیگرضروریاتِ زندگی کی چیزیں ایک ملک سے دوسرے ملک منتقل کی جارہی ہیں،یہ اللہ پاک کی کتنی بڑی نعمت ہے ؟ انسان اس کے بارے میں کبھی سوچتا ہی نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہماری سہولت کے لئے کتنا بڑا نظام آسان کردیا ہے۔کشتیوں کی پہاڑوں سے تشبیہ : اللہ پاک نےکشتیوں کو ’’اعلام‘‘یعنی پہاڑوں کے ساتھ تشبیہ دی ہے کہ جیسے بڑے بڑے پہاڑ زمین پر ٹہرے ہوئے ہیں ایسے ہی بڑی بڑی کشتیاں سمندروں میں سامان اور مسافروں کو لے کر چلتی ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ کشتی کاایک حصہ اوپرہوتا ہےاوردوسراحصہ جو کہ انتہائی وزن ہوتا ہے،وہ پانی کےنیچےہوتاہے۔ اور ہو بہو یہی بات پہاڑوں میں بھی ہوتی ہے۔پہاڑ کا جتناحصہ اوپرہوتاہےاُس سےدوگنا وزن دارحصہ اس کے نیچے ہوتا ہے،اسی طرح یہ کشتیاں بھی ایسی ہوتی ہیں کہ اوپر سے زیادہ وزنی نیچے کا حصہ ہوتا ہے،جوپانی میں ہوتا ہے تاکہ سمندر کی موجوں اور لہروں سےوہ الٹ نہ جائے۔اور ثابت قدم رہے۔