موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ جس کو توحید کی نعمت میں نے دی ہے، اور اس کو میری معرفت ہوگئی تو اس کا بدلہ سوائے جنت کے اور کچھ نہیں ہوسکتا۔۱؎ ایک اور روایت میں یہ اضافہ بھی ہے کہ میں اسے اپنی جنت میں ٹہراؤں گا اور اسے رحمت کی چادر سے ڈھانک لوں گا۔۲؎دنیا میں کوالٹی ہے تو دین میں کیوں نہیں؟ یہ سب اس وقت ہے جب کہ آدمی کےاعمال میں عمدگی ہو،کوالٹی(Quality) ہو۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ انسان دنیا کی ساری چیزوں میں کوالٹی قائم رکھنے کی کوشش کرتا ہے جبکہ اعمال میں کوالٹی کی فکر نہیں ہوتی۔مثلاًنماز سب سے اہم اور سب سے پہلا فریضہ ہے،اسی اعتبار سے اس کوادا کرنا چاہئے،اس کےفرائض،واجبات،سنن مستحبات، آداب،مکروہات اورمفسدات سب کی رعایت کرنی چاہیے،خشوع اور خضوع سے اسے ادا کرنا چاہئے۔ایک ایک رکن میں ان چیزوں کی رعایت کرنی چاہئے،لیکن ہم اپنا حال دیکھیں کہ ہم کیسی نماز ادا کرتے ہیں؟نہ ہمیں فرائض کا علم ہے،نہ واجبات کا، نہ سنن کا،نہ مستحبات کا،نہ مکروہات کا اورنہ مفسدات کا،اور ہمیں اس کی فکر بھی نہیں ہے۔ دنیوی کوئی چیز ہم خریدتے ہیں تو ہم چاہتے ہیں کہ وہ بہتر سے بہتر ہو۔ گاڑی کا کلر بہترین ہو، ڈیزائن بہترین ہو۔بیٹھنے اور چلانے کی ساری سہولتیں اس میں مہیا ہوں، کپڑے بہترین ہوں، گھڑی بہترین ہو، چپل اور جوتے بہترین ہوں۔ہر چیز میں ہم کوالٹی ، ڈیکوریشن (Decoration)اور خوبصورتی کو ترجیح دیتے ہیں تو پھر ہمیں اپنے اعمال کی فکر کیوں نہیں؟ اس لیے آدمی جو بھی عبادت ادا کرے تو اس میں ان ساری چیزوں کا خیال رکھے،اوران کو بے حیثیت اور ہلکا نہ سمجھے۔ ------------------------------ ۱؎:تفسیرِ قرطبی:۱۷؍۱۸۲۔ ۲؎:تفسیرِ قرطبی:۱۷؍۱۸۳۔