موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
شیاطین اورجنات کا علاج قرآن سے : عہدِ نبوی سے آج تک اس طرح کے واقعات پیش آئے ہیں اور آرہے ہیں اور علماءِ کرام اور عامل حضرات اس کا علاج کرتے آئے ہیں اور کررہے ہیں ، اور الحمد للہ اسکی حقیقت اور اس کا فائدہ سوائےہٹ دھرموں کے کسی سے مخفی نہیں۔ اور احادیث میں نبینے قرآن کے ذریعہ علاج کا حکم دیا،آپ نے فرمایا: ’’مَنْ لَمْ يَسْتَشْفِ بِالْقُرْآنِ فَلَا شَفَاهُ اللهُ‘‘ ’’جس نے قرآن سے علاج نہ کیا تو اللہ پاک اسے شفا نہ دیں گے‘‘ ایک حدیث میں فرمایا:’’اِسْتَشْفُوْا بِمَا حَمِدَ اللهَ بِهٖ نَفْسَهٗ‘‘۱؎ شفا حاصل کرو اس چیز سےجس سے اللہ پاک نے اپنی تعریف کی ہے۔(یعنی قرآن مجید اور سورۂ فاتحہ) ایک اور روایت میں ہے:’’عَالِجِيْهَا بِكِتَابِ اللهِ‘‘کتاب اللہ کے ذریعہ علاج کرو۔ علامہ ابن حبان نے اس حدیث کے تحت لکھا ہے کہ علاج سے مراد وہ علاج ہے جو کتاب اللہ کی روشنی میں جائز ہو،کیونکہ زمانۂ جاہلیت میں کچھ لوگ ایسی چیزوں سے جھاڑ پھونک کیا کرتے تھے جس میں شرک ہوتا توآپ نے اِس رُقیہ سے منع کیا اور اُس رقیہ کی اجازت دی جو کتاب اللہ کی روشنی میں اجازت ہو اور شرک نہ ہو۔۲؎آیۃ الکرسی اور دیگر آیات سے علاج : ایسے ہی احادیث میں ہے کہ اگر کوئی رات میں بستر پر آیۃ الکرسی پڑھ لے تو صبح تک ایک محافظ فرشتہ اس کی حفاظت کرتا رہتا ہے،اور شیطان اس کے قریب بھی نہیں پہنچ پاتا،اور شیطان نے خود اپنی زبانی یہ بات کہی تھی،اور آپ نے اس کی تصدیق کی تھی۔۳؎ ------------------------------ ۱؎:کنز العمال:کتاب الطب :الفصل الاول فی الترغیب وفیہ ذکر الادویۃ، ۲۸۱۰۲ و۱۰۴و ۱۰۵و۱۰۶۔ ۲؎:صحیح ابن حبان:۱۳؍۴۶۴و۶۰۹۸۔ ۳؎:صحیح بخاری:باب فضل سورۃ البقرۃ وآیۃ الکرسی،۵۰۱۰۔