موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
وَیْلٌ لِّلْمُطَفِّفِیْنَ،اَلَّذِیْنَ إِذَا اکْتَالُوْا عَلَی النَّاسِ یَسْتَوْفُوْنَ وَ إِذَا کَالُوْھُمْ أَوْ وَّزَنُوْھُمْ یُخْسِرُوْنَ ۱؎ ’’ناپ اور تول میں کمی کرنے والوں کے لئے خرابی ہے ،جو لوگوں سے ناپ کرلیں تو پورا لیں ، اور جب ان کو ناپ کر یا تول کر دیں تو کم دیں ‘‘جھکتا ہوا تولیں : حضور اکرم نے ارشاد فرمایا:’’زِنْ وَاَرْجِحْ‘‘۲؎ ناپواورجھکتا ہوا ناپو،جب کسی کو تول کر دو تو کچھ جھکتا ہوا تول کردو۔ایک عجیب واقعہ : عرب کے ایک شیخ جماعت میں گئے۔ جماعت میں فضائل سے متعلق روایات پڑھی جارہی تھیں،چونکہ ان کے پاس’’ریاض الصالحین‘‘پڑھی جاتی ہے،اس لئے مذاکرے کےدرمیان یہ حدیث’’زِنْ وَاَرْجِحْ‘‘آگئی۔شیخ صاحب سونے کےتاجر تھےاوراُن کےچاربیٹےاسی کاروبارمیں تھے،اورچاروں کی سونے کی دکانیں تھیں اور چاروں بیٹے تبلیغ میں بھی لگے ہوئےتھے،سب کوسنت پرعمل کرنے کا شوق بھی تھا، شیخ نے اپنے چاروں بیٹوں کوبلایا،اورکہا کہ ہمیں حضور پاک کی ایک ایک سنت پر عمل کرنا چاہیے۔ چاروں بیٹوں نے کہا کہ بالکل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک حدیث میں نے سنی ہے۔ بیٹوں نے پوچھا کہ وہ کیا ہے؟ کہنے لگےکہ حدیث میں ہے کہ جب تولو تو ذرا جھکتا ہوا تولو۔ یہ سن کر چاروں بیٹوں کے چہروں پر مسکراہٹ آگئی۔ بیٹوں نے کہا کہ باباجان!بات توبالکل صحیح ہے ------------------------------ ۱؎:المطففین:۱۔۳۔ ۲؎:سنن ابی داؤد: باب فی الرجحان فی الوزن والوزن بالآجر ،۳۳۳۶۔