موضوعاتی درس قرآن ۔ سورہ رحمن |
|
مجھے اس نماز کا بدلہ دکھادیں،تاکہ میرے شوق میں اوراضافہ ہوجائے۔ کبھی کبھی اللہ پاک بزرگوں کی ایسی بات بھی پوری فرمادیتے ہیں۔اللہ پاک نے انہیں ان کی نمازایک حور کی شکل میں دکھائی، انہوں نے دیکھا کہ ایک بہترین حسین و جمیل حور ہے، لیکن اس کےپاس آنکھوں کی بینائی نہیں ہے، انہوں نے اپنے شیخ سے عرض کیا کہ میں نے ایسی دعا کی تھی اور مجھے یہ چیز دکھائی گئی، فرمایا کہ کیا تم نماز آنکھ بند کرکے پڑھتے ہو؟ کہا کہ جی ہاں!فرمایا کہ یہ عمل خلافِ سنت ہے،اس لئے اُس حور کی آنکھ چلی گئی۔یہ اور بات ہے کہ حورجنت میں اندھی نہیں رہے گی۔ لیکن اس میں اس جانب اشارہ تھا کہ یہ سنت کے چھوڑدینے کا اثر ہے،اس میں کوالٹی پیدا نہ کرنے کا یہ اثر ہے۔ظاہر ہے کہ آنکھ بند کرکے نماز پڑھنے سے نماز ادا ہوجاتی ہے،لیکن مکروہ ہوتی ہے،اس میں معیار اور حسن یہ ہے کہ اس کو کھلی رکھ کر نماز ادا کی جائے،کیونکہ نبی آنکھ بند کرکے نماز ادا نہیں فرماتے تھے۔اس لئے عمل چاہے جو بھی ہو لیکن اسےعمدگی کے ساتھ،سنن، مستحبات اورآداب کی رعایت کے ساتھ ادا کرنا چاہئے۔مؤمنین کے لیےمزید دو جنتیں : وَمِنْ دُوْنِھِمَا جَنَّتَانِ ۶۲ فَبِأَیِّ آلَاءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ۶۳ ان دونوں (باغوں) سے کم درجہ میں دو باغ اور ہیں، سو (اے جن و انس !) تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کے منکر ہوجاؤگے ؟ اس آیت میں اللہ تبارک وتعالیٰ نے خوفِ خدا رکھنے والے کے لئے اور دو جنتوں کا وعدہ کیا ہے،اور پھر ان دونوں کی کچھ تفصیلات بیان کی ہیں۔